سرگودھا: غیرت کے نام پر خاتون 9 سالہ بھتیجے کے ہاتھوں قتل


سرگودھا: سرگودھا میں قریبی رشتہ داروں نے مبینہ طور پر پلاننگ کر کے 9 سالہ بچے سے فائرنگ کروا کر پھو پھی کو قتل کروایا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مقتولہ کو پسند کی شادی کرنے پر غیرت کے نام پر قتل کروایا گیا۔

پولیس کے مطابق سرگودھا کے نواحی گاؤں 104 جنوبی کی رہائشی خاتون نے 10 برس قبل پسند کی شادی کی تھی ۔ کنول پروین کے اہل خانہ کو اس طرح شادی کرنا پسند نہ تھا جس کے باعث وہ ناراض تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل کنول کی اس کے خاندان سے صلح ہوئی تھی۔ 14 ستمبر کو کنول پروین اپنے ماموں کے بیٹے کی پیدائش پر انہیں مبارکباد دینے اپنے میکے آئی تھی، کنول جب اپنے میکے پہنچی تو گھر میں ان کا رشتہ دار وقاص کنول کے بھتیجے کو پستول چلانے کی تربیت دے رہا تھا۔

مزید پڑھیں:شمالی وزیرستان میں غیرت کے نام پر قتل، دو ملزمان گرفتار

کنول کے پہنچنے پراس کے رشتہ داروں نے 9 سالہ نجم الحسن کو فائرنگ کرنے کا کہا جس نے کنول کی طرف پستول کر کے فائرنگ کر دی، فائرنگ کی زد میں آ کر کنول موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔

پولیس کا دعوی ہے کہ 9 سالہ لڑکے سے غیرت کے نام پر منصوبہ بندی کے تحت خاتون کو قتل کروایا گیا۔ کنول پروین نے پسند کی شادی کی تھی جس کا اس کے اہل خانہ کو رنج تھا۔

تھانہ صدر پولیس نے قتل کرنے اور قتل کی تربیت دینے والے دونوں ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے کاروائی کا آغاز کر دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے سرگودھا پولیس نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بہن کو قتل کرنے والا بھائی گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے 20 جولائی سے لاپتہ ہونے والی لڑکی کی لاش بھی برآمد کرلی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق سرگودھا کے نواحی علاقے ٹانگوالی کی رہائشی نگہت پروین کی شادی چنیوٹ کے رہائشی وسیم امجد سے ہوئی تھی۔ نگہت کے شوہر نے  تھانہ صدر میں اس کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کیا تھا اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے نگہت پروین کے قتل کی واردات کا سراغ لگا لیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق بھائی نے غیرت کے نام پر بہن کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ قاتل بھائی نے اعتراف جرم کر لیا تھا۔


متعلقہ خبریں