بھارت میں پاکستانی ہندوؤں کا قتل، ہندو کونسل کا لانگ مارچ جاری


بھارت میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے پراسرار قتل کے خلاف ہندو کونسل کا لانچ مارچ شروع ہو گیا۔

لانگ مارچ کے شرکا حیدر آباد سے روہڑی پہنچ گئے قافلے میں مرد اورخواتین بھی شامل ہیں۔ شرکا نے روہڑی بس ٹرمینل پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگائے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی ہندوؤں پر مظالم بند نہ کیے گئے تو عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ بھارت میں موجود آر ایس ایس اور را کی تنظیم کو دہشت گرد قرار دیا جائے۔

ہندو مظاہرین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی عدالت سے انصاف دلائیں۔

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے اعلان کیا تھا کہ بھارت کے شہر جودھپور میں پاکستانی ہندوؤں کی ہلاکت پر بھارتی ہٹ دھرمی کے خلاف ہندو برادری اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا دیں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جودھپور واقعے کے خلاف 6 گھنٹے کے بعد ملک بھر سے ہندو برادری کے قافلے اسلام آباد پہنچیں گے 24 ستمبر کو بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ہندوؤں کی ہلاکت کا معاملہ: رمیش کمار کا بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے دھرنے کا اعلان

انہوں نے اعلان کیا تھا کہ 22 ستمبر کی رات 10 بجے تھر پارکر سے جلوس نکلے گا جبکہ حیدر آباد ،نوابشاہ اور کراچی سے ہندو برادری کے قافلے اسلام آباد روانہ ہوں گے۔

رمیش کمار کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے اقلیتی برادری کے لوگ اسلام آباد آئیں گے۔ قومی اور بین الاقوامی میڈیا کو بتانا چاہتے ہیں۔ جب تک بھارت ہندو خاندان سے متعلق تحقیقات کی کاپی شیئر نہیں کرے گا، دھرنا جاری رہے گا۔


متعلقہ خبریں