سپریم کورٹ مداخلت کر کے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرائے، مصطفیٰ کمال


کراچی: چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ مداخلت کر کے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرائے۔

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ روز قبل تک کراچی کے مسائل پر سب کی نظر تھی اور اب کراچی پر پھر اس وقت نظر ہوگی جب اس پر بڑی آفت آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کے دیگر شہروں سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے اور چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کراچی کے مسائل کا نوٹس بھی لیا تھا لیکن کراچی میں سڑکیں اورگلیاں اب بھی تباہ حال ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ کراچی کی کئی مارکیٹوں میں اب بھی پانی موجود ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم بلدیاتی حکومت سے تنگ تھے اور ہم سندھ حکومت سے بھی مایوس ہیں۔ آرمی چیف سے کراچی کے شہریوں کو بہت امیدیں وابستہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے دورہ کراچی کے دوران پیکج کا کاغذ پڑھ کر سنایا اور وزیر اعظم کے پیکج کے اعلان کے بعد اگلے روز پیپلز پارٹی وزیر نے کہا پیسے تو تھے ہی نہیں۔

چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کاغذ پر پیکجز کے اعلانات کیسے ہوتے ہیں لیکن پیکج کے لیے کاغذ نہیں پراجیکٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔

کراچی میں لگائے گئے ایڈمنسٹریٹرز پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں من پسند کرپٹ ایڈمنسٹریٹر لگا دیئے گئے ہیں اور یہ ایڈمنسٹریٹرز کے ذریعے کراچی کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے جو انہوں نے کراچی میں کام کیے ہیں اب انہیں کسی نے ووٹ نہیں دینا۔ اس لیے سپریم کورٹ مداخلت کر کے بلدیاتی انتخابات کرائے۔

یہ بھی پڑھیں: شوگر ملز: کرشنگ میں تاخیر پر50 لاکھ روپے یومیہ جرمانہ کرنیکا فیصلہ

چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کچھ دنوں سے اے پی سی کی باتیں ہو رہی ہیں۔ نواز شریف اور شہباز شریف نے تو پنجاب کو بہت کچھ دیا ہے لیکن اے پی سی کی میزبان پارٹی کس منہ سے حکومت پر تنقید کر رہی ہے ؟

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت پیپلز پارٹی کے پاس اختیارات ہیں لیکن پیپلزپارٹی نے تو لوگوں کے گھروں میں پانی کی سپلائی بھی بند کر دی ہے اس کے باوجود پیپلز پارٹی اب مزید اختیارات مانگ رہی ہے۔ خدا کے لیے کراچی کو مزید برباد کرنے سے گریز کریں۔


متعلقہ خبریں