مجبور کیا گیا تو تیسری ملاقات کے متعلق بھی بتا دوں گا، شیخ رشید

پی ڈی ایم اسلام آباد میں حرکت کرتی ہے تو سندھ میں گورنر راج نافذکیا جائیگا، شیخ رشید

راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے خبردار کیا ہے کہ اگر مجھے مجبور کیا گیا تو میں تیسری ملاقات سے متعلق بھی بتا دوں گا۔

وزیراعظم قومی سلامتی کے اجلاسوں میں نہیں آسکتے تو استعفیٰ دیں، بلاول

ہم نیوز سے خصوصی بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اکثر ہم جاتے ہیں تو یہ پہلے سے ہی اندر بیٹھے ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی سے متعلق ہمیں کون بتائے گا؟ ایک سوال پر انہوں ںے استفسار کیا کہ کیا سیاسی خاندان میں پیدا ہونے سے آدمی بڑا ہو جاتا ہے؟

وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ عسکری قیادت سے یہ دوسری ملاقات تھی جب کہ پہلی ملاقات میں شہباز شریف کے ساتھ بیٹھا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ عسکری قیادت سے میٹنگ فرینڈلی تھی اور اس میں کوئی متنازع بات نہیں ہوئی۔

ہم نیوز سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ بلاول سے پوچھیں کہ میری وجہ سے ہر چیز متنازع کیوں ہو جاتی ہے؟ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کچھ دیر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ قومی سلامتی کی کسی میٹنگ میں بھی شیخ رشید احمد کے ساتھ نہیں جائیں گے۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ان کیمرہ میٹنگ مختصر ہوتی ہے اور اس کی ریکارڈنگ بھی ہوتی ہے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ سندھ میں لوگوں کو اعتراض ہے کہ شفاف انتخابات نہیں ہوئے ہیں۔

نواز شریف کے کسی نمائندے نے آرمی چیف سے ملاقات نہیں کی، مریم نواز

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کچھ دیر قبل دعویٰ کیا تھا کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایک نہیں دو ملاقاتیں ہوئیں۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی کچھ روز قبل بھی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی تھی۔ احسن اقبال اور خواجہ آصف کی عسکری قیادت سے ون آن ون ملاقات بھی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے ن لیگی رہنماؤں کی ملاقاتیں کافی دیر تک جاری رہیں اور آج میں مجبوراً کہہ رہا ہوں کہ ایک نہیں دو ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ملاقاتیوں میں احسن اقبال کو بھی شامل کریں۔ ایک ملاقات میں شہباز شریف اور میں ایک ہی ٹیبل پر تھے۔

’’حکومت کو مارچ سے قبل رخصت کرنا ہے‘‘،بلاول اور فضل الرحمان کے درمیان مکالمہ

مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ مریم نواز جس دن سچ بولیں گی اس دن ان کی سیاست کا آخری دن ہو گا۔

اس سے قبل مریم نواز نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاسی معاملات پارلیمنٹ میں ہی حل ہونے چاہیئیں اور انہیں سیاسی قیادت کو ہی حل کرنے دیں۔

مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر کا کہنا تھا کہ عسکری قیادت کی جانب سے گلگت بلتستان کے مسائل پر بلایا گیا تھا لیکن یہ معاملہ سیاسی ہے اسے پارلیمنٹ میں طے ہونے چاہیئیں۔

صحافی کی جانب سے مریم نواز سے پوچھا گیا کہ کیا عسکری قیادت کے ساتھ ڈنر نواز شریف کی اجازت سے ہوا ؟ تو مریم نواز نے جواب دیا کہ ڈنر ہوا یا نہیں اس کا علم نہیں میں نے بھی سننا ہے۔

احسن اقبال نے آرمی چیف سے علیحدہ سے ملاقات کی تردید کردی

انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات سیاسی قیادت کو ہی حل کرنے دیں اور سیاسی قیادت کو بھی عسکری قیادت کے پاس نہیں جانا چاہیے تھا۔ سیاسی معاملات پر پارلیمنٹ میں ہی بحث کرنی چاہیے۔


متعلقہ خبریں