پنجاب ڈرگ ایکٹ2017 کے خلاف شٹرڈاؤن ہڑتال

فائل فوٹو۔–


لاہور:کراچی،لاہور،ملتان،گوجرانوالہ،فیصل آباد،صادق آباد،چیچہ وطنی سمیت دیگرعلاقوں میں پنجاب ڈرگ ایکٹ 2017 کے خلاف شٹرڈاؤن ہڑتال سے مریض رل گئے۔

ڈرگ ایکٹ 2017 کے تحت میڈیکل اسٹورز میں ادویات کی فروخت کے وقت ایک تعلیم یافتہ تجربہ کار فارمسٹ کا ہونا لازمی ہے۔

ایکٹ کے تحت میڈیکل اسٹورز مالکان کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ صفائی کا خیال رکھنے کے ساتھ درجہ حرارت بھی مطلوبہ معیار پہ برقرار رکھیں گے۔

ڈرگ ایکٹ 2017 کے مطابق بنا لائسنس اورجعلی ادویات بنانے والوں کو سخت ترین سزا دی جاسکے گی۔

ہم نیوز کے مطابق کراچی میں ادویات فراہم کرنے والی 110 مارکیٹیں بند ہیں۔

ملتان میں میڈیسن مارکیٹ کی بندش کے علاوہ  گھنٹہ گھر،نشتر روڈ اور چونگی نمبر نو کے اطراف میڈیسن ڈسٹری بیوٹرز اور ہول سیلرز کی دکانیں بھی بند ہیں۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ملتان میں اس وقت تین ہزار میڈیکل اسٹورز بھی بند کردیے گئے ہیں۔

چیچہ وطنی میں بھی میڈیکل اسٹورز مالکان نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کا حصہ بنتے ہوئے کاروبار بند کردیا ہے۔

کیمسٹ ایسوسی ایشن نے غیر معینہ مدت تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

میڈیسن ایکشن کمیٹی کے عہدیداران محمد عاطف اور اشرف چشتی نے کہا ہے کہ حکومت نے ڈرگ ایکٹ2017 میں تبدیلی کی یقین دہانی کرائی تھی۔

رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ حکوم سے جب تک بامقصد مذاکرات نہیں ہوتے اس وقت تک ہڑتال جاری رہے گی۔

اشرف چشتی نے واضح کیا کہ ڈرگ ایکٹ2017 کی واپسی تک ہڑتال جاری رہے گی۔

میڈیسن مارکیٹ اور میڈیکل اسٹورز کی بندش سے مریض اور ان کے عزیز و اقارب سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔

ادویات کی تلاش میں دربدر ہونے والے افراد کی دادرسی کہیں بھی نہیں ہورہی ہے اور وہ افراد بہت زیادہ پریشان ہیں جنہیں ایمرجنسی میں ادویات درکار ہیں۔

میڈیکل اسٹورز مالکان نے اس سے قبل بھی پنجاب ڈرگ ایکٹ2017 کے خلاف احتجاجاً شٹرڈاؤن ہڑتال کی تھی۔

پنجاب کی صوبائی حکومت کی جانب سے مذاکرات کی یقنی دہانی پر کی جانے والی ہڑتال ختم کردی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں