خبردار!  کورونا آپ کے اعصابی نظام پر خطرناک وار کر سکتا ہے


آسٹریلوی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا انسان کے اعصابی نظام پر خطرناک وار کر سکتا ہے۔

اس وقت عالمی وبا نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے سونگھنے اور چکھنے کی  حس سے محروم ہونے کے علاوہ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ  پارکنسنز کی بیماری کی خاموش لہر کورونا  کے ساتھ  آرہی ہے۔

1990 میں آنے والی اسپینش فلو کی وبا بھی اعصابی بیماری کا باعث بنی تھی جس سے 5 کروڑ افراد متاثر ہوئے تھے جو اس وقت دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ تھا۔

آسٹریلوی تحقیق کاروں کے مطابق اسپینیش فلو کے بعد  پارکنسنز کی بیماری کے واقعات میں تین گنا اضافہ ہوا تھا۔

کورونا وائرس سے دنیا میں 3 کروڑ 18 لاکھ 22 ہزار سے زائد افراد متاثر

پارکنسنز ایک اعصابی مرض ہے جس میں مریض کے پٹھوں کی حرکات رفتہ رفتہ بند ہونے لگتی ہیں، اور اکثر اوقات اس کے ہاتھوں پیروں میں لرزہ طاری ہو جاتا ہے۔

اس بیماری نے برطانیہ میں ایک لاکھ 27 ہزار لوگوں کو نشانہ بنایا تھا، اعصابی بیماری کی اہم علامات میں رعشہ، کاہلی سستی اورتھرانا  شامل ہیں۔

فلورائے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز کے ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ پارکنسن کی بیماری کی ایک وجہ سوجن ہے اور وائرس اس سوجن کو بڑھاتا ہے اور اگر ایک بار یہ سوجن دماغ تک پہنچ جائے تو اسے روکا نہیں جا سکتا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں نہ صرف یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وائرس کا خود علاج کیسےکریں ، بلکہ یہ سمجھنے کی بھی ضرورت ہے کہ بچ جانے والے افراد کو کیا چیلنج درپیش ہوسکتے ہیں۔

دنیا بھر میں ساٹھ لاکھ افراد کو پارکنسن کا مرض لاحق ہے اور آئندہ 20 سالوں میں یہ تعداد دوگنی ہونے کا خطرہ ہے۔


متعلقہ خبریں