نواز شریف کے نمائندے نے آرمی چیف سے دو ملاقاتیں کیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کی تصدیق

فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی میجر جنرل بابر افتخار نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے نمائندے کی دو ملاقاتوں کی تصدیق کر دی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ آرمی چیف سے سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے دوملاقاتیں کیں جو نوازشریف اور مریم نواز سے متعلق تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ملاقاتیں محمد زبیر کی درخواست پر ہی ہوئیں جس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے۔  پہلی ملاقات اگست کے آخری ہفتے میں اور دوسری سات ستمبر کو ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے کہا ہے کہ قانونی مسائل عدالتوں اور سیاسی مسائل پارلیمنٹ میں حل ہوں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود پاک فوج ہر طرح کے خطرات سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف نے انسداد پولیو مہم میں شرکت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ  40ملین بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے،2021 کے آخر تک پاکستان کو پولیو فری کرنا ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے آج کہا تھا کہ نواز شریف کے کسی نمائندے نے آرمی چیف سے ملاقات نہیں کی۔

مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے اسلام ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عسکری قیادت کی جانب سے گلگت بلتستان کے مسائل پر بلایا گیا تھا لیکن یہ معاملہ سیاسی ہے اسے پارلیمنٹ میں طے ہونے چاہیئیں۔

صحافی کی جانب سے مریم نواز سے پوچھا گیا کہ کیا عسکری قیادت کے ساتھ ڈنر نواز شریف کی اجازت سے ہوا ؟ مریم نواز نے جواب دیا کہ ڈنر ہوا یا نہیں اس کا علم نہیں میں نے بھی سننا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات سیاسی قیادت کو ہی حل کرنے دیں اور سیاسی قیادت کو بھی عسکری قیادت کے پاس نہیں جانا چاہیے تھا۔ سیاسی معاملات پر پارلیمنٹ میں ہی بحث کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے شہباز شریف کے بے نامی اثاثوں کی مالیت ظاہر کردی

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ظلم و جبر کے ہتھکنڈے ایک حد تک ہی چلتے ہیں۔


متعلقہ خبریں