رانا تنویر پر ایف آئی آر: سی سی پی او لاہور نے قائمہ کمیٹی سے معافی مانگ لی


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز کی قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور میں پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی سے متعلق ایف آئی آر میں ن لیگی رکن قومی اسمبلی رانا تنویر کا نام شامل کرنے پر سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے استحقاق میں پیش ہوکر معافی مانگ لی۔

رانا محمد قاسم نون کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے استحقاقات کے اجلاس میں سی سی پی او لاہور کو مخاطب کرتے ہوئے محسن رانجھا نے کہا کہ ایک واقعے پر ایک سے زائد ایف آئی آر نہیں ہو سکتی، آپ بتائیں کہ اس واقعہ میں دہشتگردی کی دفعہ کیسے لگی؟

مزید پڑھیں: سی سی پی او لاہور کی عدم حاضری پر سینٹ کی کمیٹی سخت برہم

لیگی ایم این اے محسن شاہنواز رانجھا سی سی پی او لاہور کے رویے پر برہم ہوگئے اور کہا کہ ایک واقعے پر ایک سے زائد ایف آئی آر نہیں ہو سکتی، آپ بتائیں کہ اس واقعے میں دہشتگردی کی دفعہ کیسے لگی؟ عمر شیخ نے کہا کہ آپ پہلے یہ بتائیں کہ کیا ایک وقوعہ پر ایک سے زائد ایف آئی آر درج ہو سکتی ہے؟ اس پر محسن رانجھا نے کہا آپ پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہوئے ہیں میں نہیں، مجھ سے سوال نہ کریں آپ سے جو پوچھا وہ بتائیں، آپ ہوتے کون ہیں مجھ سے سوال کرنے والے۔ آپ نے جیسے اس خاتون کے بارے میں بات کی اس سے آپ کی سوچ کا اندازہ ہوتا ہے

عمر شیخ نے  کہا کہ سچ بتاوں تو میں رانا تنویر کے خلاف ایف آئی آر تفصیل سے نہیں پڑھ سکا۔ ارکان کمیٹی نے کہا کہ آپ اتنے غیر سنجیدہ ہیں کہ ایف آئی آر بھی نہیں پڑھی۔ عمر شیخ نے کہا کہ ہم کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کریں گے۔  جس پر سی سی پی او لاہور نے کہا کہ مینوں معاف کر دیو۔ سی سی پی او لاہور نے ہاتھ جوڑ لیے۔

وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ سی سی پی او لاہور کا رویہ انتہائی نامناسب ہے۔ میں حکومت کی طرف سے سی سی پی او کے رویے پر معذرت خواہ ہوں۔

چیئرمین کمیٹی نے عمر شیخ  سے پوچھا کہ کیا آپ پولیس کی مجموعی کارکردگی سےمطمئن ہیں؟ اس پر عمر شیخ نے جواب دیا کہ 70 سال کی کارکردگی کا ذمہ دار مجھے تو قرار نہیں دیا جا سکتا۔ جس پر  کمیٹی نے درخواست دہندہ نیب آفیسر کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔

رانا محمد قاسم نون کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے استحقاقات کے اجلاس میں 19 نکاتی ایجنڈے میں مختلف پارلیمینٹیرینز کی تحاریک استحقاق پر غور کیا گیا۔


متعلقہ خبریں