ہزاروں سال پہلے مر جانے والے بچے کا چہرہ دوبارہ تخلیق کر لیا گیا


ماہرین نے ہزاروں سال پہلے مر جانے والے بچے کا چہرہ دوبارہ تخلیق کر لیا۔

مصر میں ماہرین نے لڑکے کی کھوپڑی کے ڈیجیٹل امیج کو اپ لوڈ کرنے کے لئے سی ٹی اسکینر کا استعمال کیا جس سے اس کے چہرے کی 3 ڈی ڈیجیٹل تصویر بنائی گئی۔

محققین کا کہنا ہے کہ ممی پورٹریٹ ایک قدیم مصری تابوت میں تھا جس میں ایک کم عمر لڑکا تھا جس کی ہلاکت 50 یا 100 سال قبل عیسوی کے درمیان ہوا تھی۔

ورچوئل رئیلٹی نے انتقال کر جانے والی بیٹی سے ماں کی بات کرا دی

یاد رہے کہ کوریا میں ورچوئل ریلٹی کے ذریعے 2016 میں فوت ہونے والی بیٹی سے ماں کی ملاقات کرائی گئی تھی۔

ناایون نامی بچی 2016 میں لیوکیمیا کی وجہ سے فوت ہوگئی تھی ۔ کورین ٹیلی وژن نے ورچوئل رئیلٹی کے ذریعے ماں کی بیٹی سے ملاقات کرا دی۔

ویڈیو کی شروعات میں ناایون ایک پارک میں کھیل کود میں مصروف ہے، اس دوران وہ ماں کی طرف بھاگ کر آتی ہے اور پوچھتی ہے کہ”امی، آپ کہاں تھیں؟ میں نے آپ کو بہت یاد کیا۔ کیا آپ نے مجھے یاد کیا؟” اس کی ماں جنگ جی سنگ بہتے آنسوؤں کے ساتھ اپنی بیٹی کی طرف ہاتھ بڑھا کر اس کے بال سنوارتی ہے اور اسے کہتی ہے کہ، “میں نے آپ کو بہت یاد کیا ہے، نیون”۔

لیکن حقیقت میں، جنگ ایک اسٹوڈیو میں گرین اسکرین کے سامنے کھڑی تھی اور ورچوئل رئیلٹی سے تیار کردہ ہیڈ فون اور چھونے سے حساس دستانے پہنے ہوئے تھے جبکہ اس نے گلے میں ایک لاکٹ پہن رکھا تھا جس میں اس کی بیٹی کی راکھ تھی۔ دوسری جانب نیون کے والد اپنے تین بچوں سمیت آنسو پونچھتے ہوئے یہ منظر دیکھ رہے تھے۔

ویڈیو کے دوران جنگ اور ناایون ایک ساتھ میز پر بیٹھے اور ناایون کی سالگرہ منانے کے لئے “سالگرہ کی مبارکباد” گاتے رہے۔ موم بتیاں بجھاتے ہوئے ناایون نے سالگرہ کی خواہش کی کہ میں چاہتی ہوں کہ میری امی نا روئیں۔

اس ویڈیو پر بڑے پیمانے پر تنقید شروع ہو گئی تاہم بہت سے افراد نے ورچوئل رئیلٹی کے ذریعے بچھڑ جانے والوں کے ساتھ ملاقات کو مثبت بات قرار دیا ہے۔


متعلقہ خبریں