آرمی چیف سے نوازشریف یا پارٹی کیلئے کچھ مانگنے نہیں گیا تھا، محمد زبیر


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں پارٹی کے تاحیات قائد نوازشریف یا پارٹی کے لیے کچھ مانگنے نہیں گیا تھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف یا مریم نواز نے آرمی چیف سے ملاقات کا نہیں کہا۔ ملاقات اور کھانا کھانے کے دوران سیاست پر بھی بات ہوجاتی ہے۔ اتنے گھنٹے بیٹھیں گے، تو نوازشریف اور مریم نواز پر بھی بات ہوگی۔

محمد زبیر نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ان کے چالیس سال پرانے تعلقات ہیں۔ ایک ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔

دوسری جانب  پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے نمائندے محمد زبیر کی دو ملاقاتیں ہوئیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کے کسی نمائندے نے آرمی چیف سے ملاقات نہیں کی، مریم نواز

پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف سے سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے دوملاقاتیں کیں جو نوازشریف اور مریم نواز سے متعلق تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ملاقاتیں محمد زبیر کی درخواست پر ہی ہوئیں جس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے۔  پہلی ملاقات اگست کے آخری ہفتے میں اور دوسری سات ستمبر کو ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے کہا ہے کہ قانونی مسائل عدالتوں اور سیاسی مسائل پارلیمنٹ میں حل ہوں گے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے آج کہا تھا کہ نواز شریف کے کسی نمائندے نے آرمی چیف سے ملاقات نہیں کی۔

مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے اسلام ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عسکری قیادت کی جانب سے گلگت بلتستان کے مسائل پر بلایا گیا تھا، لیکن یہ معاملہ سیاسی ہے اسے پارلیمنٹ میں طے ہونے چاہیے۔


متعلقہ خبریں