بھارت میں پاکستانی ہندوؤں کا قتل: ہندو کونسل کا لانگ مارچ پنجاب میں داخل


لاہور: بھارت میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے خلاف پاکستان ہندو کونسل کا لانگ مارچ سندھ کا سفر مکمل کر کے پنجاب میں داخل ہوگیا۔ احتاجی ریلی کے شرکا کل اسلام آباد میں قائم بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کریں گے۔

ہم نیوز کے مطابق سندھ سے پنجاب میں داخل ہونے والی ریلی سو سے زائد بسوں پر مشتمل ہے۔ ریلی میں بھارت میں قتل ہونے والے ہندووں کے ورثاء کی بڑی تعداد موجود ہے۔

ہندو کمیونٹی کے مکھی عالم چن کا کہنا ہے کہ بھارت میں گیارہ پاکستانی ہندووں کے قتل کے خلاف اسلام آباد میں احتجاج کیا جائے گا۔ بھارت پاکستانی ہندو خاندان کے قتل کی شفاف تحقیقات کرائے۔

اس سے قبل لانگ مارچ کے شرکا نے سندھ کے شہر روہڑی بس ٹرمینل پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگائے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی ہندوؤں پر مظالم بند نہ کیے گئے تو عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ بھارت میں موجود آر ایس ایس اور را کی تنظیم کو دہشت گرد قرار دیا جائے۔

ہندو مظاہرین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی عدالت سے انصاف دلائیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے اعلان کیا تھا کہ بھارت کے شہر جودھپور میں پاکستانی ہندوؤں کی ہلاکت پر بھارتی ہٹ دھرمی کے خلاف ہندو برادری اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا دیں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جودھپور واقعے کے خلاف 6 گھنٹے کے بعد ملک بھر سے ہندو برادری کے قافلے اسلام آباد پہنچیں گے 24 ستمبر کو بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ہندوؤں کی ہلاکت کا معاملہ: رمیش کمار کا بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے دھرنے کا اعلان

انہوں نے اعلان کیا تھا کہ 22 ستمبر کی رات 10 بجے تھر پارکر سے جلوس نکلے گا جبکہ حیدر آباد ،نوابشاہ اور کراچی سے ہندو برادری کے قافلے اسلام آباد روانہ ہوں گے۔

رمیش کمار کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے اقلیتی برادری کے لوگ اسلام آباد آئیں گے۔ قومی اور بین الاقوامی میڈیا کو بتانا چاہتے ہیں۔ جب تک بھارت ہندو خاندان سے متعلق تحقیقات کی کاپی شیئر نہیں کرے گا، دھرنا جاری رہے گا۔


متعلقہ خبریں