سعودی عرب نے عمرہ کو سخت ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، نورالحق قادری


اسلام آباد:  وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے اکتوبر میں عمرہ کو سخت ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حج معاہدے تاحال شروع نہیں ہوئے، اگر کورونا کی ویکسین نہ آئی تو سعودی عرب پابندیوں کے ساتھ  حج کی اجازت دے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب نے عمرہ اور زیارات بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت مقامی لوگ 4 اکتوبر سےعمرہ ادا کرسکیں گے۔

سعودی عرب کے مطابق عمرہ مرحلہ وار بحال کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر اندرون مملکت سے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو عمرہ اور زیارت کی اجازت ہوگی۔

سعودی حکومت نے کورونا کے باعث عمرہ کی ادائیگی معطل کردی تھی لیکن اب سعودی وزارت داخلہ نے عمرہ کی ادائیگی کے پہلے مرحلے کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے۔

شاہی فرمان کے مطابق دیگرممالک کے مسلمان یکم نومبرسےعمرہ ادا کرسکیں گے۔ پہلے مرحلے میں 4 اکتوبر سے 6 ہزار سعودی شہریوں اور وہاں مقیم افراد کوعمرے کی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھیں: امت مسلمہ نفرتوں کو مٹا دے، خطبہ حج

روزانہ چھ ہزارعمرہ زائرین کو مسجد الحرام  جانے کا موقع دیا جائے گا۔ اس موقع پر حفظان صحت کی  تدابیر کی پابندی کرائی جائے گی۔

دوسرے مرحلے میں سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو عمرہ، زیارت اور نمازوں کی اجازت ہوگی۔ روزانہ 15 ہزارعمرہ زائر اور چالیس ہزار افراد مسجد الحرام میں نماز ادا کرسکیں گے۔ مسجد نبوی کی گنجائش کے 75 فیصد تک نمازیوں کو جانے کی اجازت ہوگی۔

تیسرے مرحلے کی شروعات یکم نومبر 2020 پندرہ ربیع الاول سے ہوگی۔ اس دوران سعودی شہریوں اور مملکت کے اندر اور باہر سے غیرملکیوں کو عمرہ، زیارت اور نمازوں کی اجازت دی جائے گی۔

اس مرحلے میں روزانہ 20 ہزار زائر عمرہ کرسکیں گے اور 60 ہزار کو مسجد الحرام میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ نماز ادا کرنے کا موقع مہیا ہوگا۔

چوتھے مرحلے میں عمرہ اور زیارات کو مکمل کھول دیا جائے گا۔ یہ اجازت اس وقت دی جائے گی جب متعلقہ حکام وبا کے خطرات ختم ہوجانے کا فیصلہ کرلیں گے۔

عمرہ اور زیارت اجازت ایسے ممالک کے باشندوں کو دی جائے گی جن کے متعلق  سعودی وزارت صحت یہ فیصلہ دے گی کہ وہاں کورونا کی وبا کے حوالے سے صحت کے لیے خطرات ختم ہوگئے ہیں۔


متعلقہ خبریں