پی ایم اے: ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر اظہار تشویش

کورونا: 52 ڈاکٹرز اپنی زندگی کی بازیاں ہار چکے، پی ایم اے

اسلام آباد: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب مریضوں کی تکالیف میں اضافہ ہو گا۔

حکومت نے 94 ادویات کی قیمتوں میں 9 تا 262 فیصد تک اضافہ کی منظوری دیدی

ہم نیوز کے مطابق پی ایم اے نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے حکومتی فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ادویات کی مفت فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

پی ایم اے نے تجویز پیش کی ہے کہ حکومت ادویہ ساز اداروں کو ٹیکس میں چھوٹ دے اور خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی میں کمی کرے۔

ہم نیوز کے مطابق پی ایم اے نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت جعلی ادویات اور ادویات کی اسمگلنگ کو ترجیحی بنیادوں پر ختم کرے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن جماعتوں نے بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کیا جانے والا اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

قیمتیں تبدیل نہ ہوں تو ادویات غائب ہوجاتی ہیں، معاون خصوصی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدرمیاں شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں 262 فیصد تک اضافہ نالائقی، بدنیتی اوربدعنوانی کی ایک بڑی بھاری قیمت ہے جو بدقسمتی سے عوام روزانہ کی بنیاد پر چکا رہے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے مطالبہ کیا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں کیا جانے والا اضافہ فوری طورپر واپس لیا جائے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت ناکامی سے دوچار ہے۔

وفاقی حکومت نے 94 ادویات کی قیمتوں میں 9 تا 262 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ اس ضمن میں باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

نیپرا: بجلی صارفین پر165 ارب کا اضافی بوجھ ڈالنےکی منظوری

حکومتی نوٹی فکیشن کے مطابق بخار، سردرد، امراض قلب، ملیریا، شوگر، گلے میں خراش اور فلوکی ادویات مہنگی کی گئی ہیں جب کہ اینٹی بائیوٹکس، پیٹ درد، آنکھ، کان،  دانت، منہ، اور بلڈ انفیکشن کی ادویات کی قیمتیں بھی بڑھا دی گئی ہیں۔


متعلقہ خبریں