پاکستانی ہندو برادری کا اسلام آباد میں دھرنا جاری



اسلام آباد: بھارت میں11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کیخلاف ہندو برادری سراپا احتجاج ہے اور آج اسلام آباد میں دھرنا دیا جا رہا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے اقلیتی رکن اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے ہندو برادری سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پوری ہندوبرادری میرے ساتھ کھڑی ہے۔

رمیش کمار نے کہا کہ بھارت سے حساب لینے کا وقت آگیا ہے۔ ہمیں سمجھوتہ ایکسپریس کا بھی حساب لینا ہوگا۔ بھارت لوگوں کوشہریت کے بجائے جاسوسی کیلئے استعمال کرتا ہے۔ بھارت میں جاسوسی کیلئے رضامند نہ ہونے والوں کو قتل کردیاجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی ہیں اور اپنا حق مانگنے آئے ہیں۔ بھارتی ہائی کمیشن ایف آئی آر کی کاپی فراہم کرے۔ بھارت میں نحوست بڑھ رہی ہے اور کورونا بھی زیادہ ہے۔ نیک نیتی کی وجہ سے پاکستان میں کورونا ختم ہورہا ہے۔

مظاہرین نے بھارت سے 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پوسٹ مارٹم رپورٹ پاکستان سے شئیر کرے۔ شرکا کا کہنا ہے کہ مودی کے بھارت میں پاکستانی ہندو بھی غیر محفوظ ہیں۔

بھارت کے شہر جودھپور میں گیارہ پاکستانی ہندوؤں کی پراسرار ہلاکت کے خلاف ملک بھر سے ہزاروں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے افراد اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے ہیں۔

احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر بھارت میں پاکستانی ہندوؤں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو وہ عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

مظاہرین نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ بھارت میں موجود آر ایس ایس اور را کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے۔ احتجاجی مظاہرین نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ عالمی عدالت انصاف سے انہیں انصاف دلوائے۔

ہندو برادری کے قافلے گزشتہ شب سندھ سے جب پنجاب میں داخل ہوئے تھے تو ان کے قافلے میں 100 بسیں شامل تھیں۔ ملک کے مختلف شہروں و علاقوں سے جب قافلے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئے تھے تو شرکا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے۔ یہ نعرے بازی کا سلسلہ پورے راستے جاری رہا اور تاحال جاری ہے۔


متعلقہ خبریں