شہباز تتلہ قتل کیس: پولیس نے چالان عدالت میں جمع کرا دیا


لاہور: نصیر آباد پولیس نے سابق اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شہباز تتلہ قتل کیس کی تفتیش مکمل کر کے چالان سیشن کورٹ لاہور میں جمع کرا دیا ہے۔

چالان کے مطابق سابق ایس ایس پی مفخر عدیل نے اسد بھٹی کے ساتھ مل کر شہباز تتلہ کو قتل کیا۔

عدالت میں جمع کرائے گئے چالان کے مطابق مفخر عدیل اور اسد بھٹی نے شہباز تتلہ کو کلمہ چوک سے سرکاری جیپ میں اغوا کیا۔ مفخر عدیل نے کولڈ ڈرنک میں نشہ آور چیز ملا کر شہباز تتلہ کو پلاٸی جس سے وہ بے ہوش ہو گیا۔

چالان میں بتایا گیا ہے کہ مفخر عدیل نے شہباز تتلہ کے منہ اور ناک پر ٹیپ لگاٸی اور اسٹور روم میں لے جا کر مقتول کے منہ پر تکیہ رکھ کر بیٹھ گیا۔ سانسیں بند ہونے سے شہباز دم توڑ گیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب پولیس کے مفرور ایس ایس پی مفخر عدیل لاہور منتقل

چالان کے مطابق ملزمان نے شہباز کو نیلے ڈرم میں سر کے بل ڈالا، پھر ڈرم میں تیزاب بھی ڈال دیا، جس سےلاش کچھ دیر میں محلول بن گٸی۔ محلول کو گھر کے گٹر میں ڈال دیا گیا۔

پولیس چالان کے مطابق ملزمان نے ڈرم، تیزاب کا کین، کپڑے، تکیہ، تولیہ اور دیگر سامان گجومتہ نالا میں پھینک دیا تھا۔

خیال رہے کہ شہباز تتلہ کے اغوا کا مقدمہ تھانہ نصیرآباد میں رواں سال 7 فروری کو درج کیا گیا تھا۔

ایس ایس پی مفخر عدیل 12 فروری 2020 سے لاپتہ تھے۔ 10 مارچ کو پنجاب پولیس  نے ایس ایس پی مفخرعدیل کو گلگت سے حراست میں لے کر لاہور منتقل کیا تھا۔ وہ پنجاب پولیس کو شہباز تتلہ کے اغوا اور مبینہ قتل میں پولیس کو مطلوب تھے۔

اس سے قبل ملزم مفخرعدیل نے شہباز تتلہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ ملزم نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے قتل کے بعد لاش کوتلف کردیا۔


متعلقہ خبریں