جرمنی کی عدالت نے اذان پر عائد پابندی ختم کر دی


جرمنی کی ایک عدالت نے اذان پرعائد کی گئی پابندی ختم کر دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اذان دینے پر پابندی ایک مسیحی جوڑے کی شکایت پر عائد کی گئی تھی۔

جوڑے نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ اذان سے ان کی مذہبی آزادی میں مداخلت ہوتی ہے لیکن عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اذان کی آواز سننے والوں کے کسی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔

مغربی جرمنی کے شہر مونسٹر کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مقامی مسجد کو نماز جمعہ کے لیے اذان دینے کی اجازت ہے۔

نیوزی لینڈ: ٹی وی اور ریڈیو پر اذان نشر ہو گی

جج نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ہر سماج کو یہ بات تسلیم کرنی چاہیے کہ  دوسرے مذاہب کے ماننے والے اپنے عقائد پر کس طرح عمل کرتے ہیں۔

اذان دینے کی اجازت منسوخ کیے جانے سے قبل مونسٹر کی مسجد کو ہفتہ میں ایک مرتبہ دو منٹ کے لیے اذان دینے کی اجازت تھی۔


متعلقہ خبریں