نواز شریف، فضل الرحمان میں رابطہ:استعفوں سے متعلق کمیٹی پر تبادلہ خیال


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں اسمبلیوں سے استعفوں کے لیے کمیٹی کے قیام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملکی سیاسی صورتحال، اپوزیشن کی تحریک کے ایکشن پلان اور اے پی سی کے بعد کی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیلی فونک رابطے میں  اپوزیشن کے نئے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی سربراہی پر بھی مشاورت کی گئی ہے۔

قوم نے اے پی سی سے امیدیں لگا رکھی ہیں، فضل الرحمان

یاد رہے کہ 22 ستمبر کو کراچی میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ قوم نے اے پی سی سے امیدیں لگا رکھی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کی آہ و بکا آسمان سن رہا ہے لیکن حکمرانوں کو قوم کے کرب کا کوئی احساس نہیں ہے۔

’’حکومت کو مارچ سے قبل رخصت کرنا ہے‘‘،بلاول اور فضل الرحمان کے درمیان مکالمہ

انہوں ںے موجودہ حکومت پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ حکومتی کارکردگی پوری دنیا پر آشکار ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گڈ گورننس نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے جب کہ داخلی امور بھی انتشار کا شکار ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کا اجلاس طلب

امیر جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ اس وقت خطے کی سطح پر ہم تنہائی کا شکار ہیں اور کوئی ملک ہم سے تعلقات استوار کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور سعودی عرب کو ہم نے ناراض کردیا ہے۔

اپوزیشن نے رہبر کمیٹی کو ختم کرنے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے، نیر بخاری

انہوں نے کہا کہ ملک کو سیاسی اور اقتصادی بحران سے نکالیں گے۔


متعلقہ خبریں