اپوزیشن نے استعفے دیئے تو عام انتخابات ہوں گے، احسن اقبال

احسن اقبال پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے22دسمبر کی تاریخ مقرر

لاہور: مسلم لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اپوزیشن استعفے دیئے تو عام انتخابات ہوں اور وزیر اعظم کا بھی نیا الیکشن ہوگا۔

رہنما مسلم  لیگ ن احسن اقبال  کہتے ہیں کہ محمد زبیر کی آرمی چیف سے ذاتی ملاقات تھی،  اب کوئی قیادت کو بتائے  بغیر عسکری قیادت سے ملاقات نہیں کرےگا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے سیاسی موسمی پرندوں کی حوصلہ شکنی کرنی ہوگی۔ لوٹوں کو قبول کرنا عوام کے سیاسی شعور کی توہین ہے۔ الیکشن میں وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کو پارٹی میں نہ لیاجائے۔ 

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کے استحکام اورمضبوطی کا ایک ہی راستہ ہے اوروہ آئین کا راستہ ہے۔ ملک کو جمہوریت اور قائد اعظم کے راستے پر چلانے سے ہی ترقی کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اپوزیشن جماعتوں کا پہلا جلسہ7 اکتوبر کو رکھنے پر غور

خیال رہے کہ اپوزیشن نے20ستمبر2020 کو ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں حزب اختلاف نے اپنے پلان میں پارلیمان کے اندر اور باہر تمام سیاسی اور آئینی آپشنز استعمال کرنے کے علاوہ عدم اعتماد کی تحاریک اور اسمبلیوں سے اجتماعی استعفوں کا آپشن بھی رکھا ہے۔

اکتوبر اور نومبر میں صوبائی دارالحکومتوں سمیت بڑے شہروں میں جلسے کیے جائیں گے جب کہ دسمبر میں ملک گیر ریلیاں اور مظاہرے ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی سیاسی جماعتیں7اکتوبر کو پہلا جلسہ کوئٹہ میں رکھنے پرغور کر رہی ہیں۔

ہم نیوز کے ذرائع کے مطابق محمود خان اچکزئی نے7 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ کرنے کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیاری کیلئے وقت چاہئے تو ایک دو دن کی تاخیر کی جا سکتی ہے۔ جلسے کی حتمی تاریخ اور مقام کا اعلان تمام جماعتوں کو اعتماد میں لےکرکیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں