کراچی ہائی وے حادثہ: وین کی رفتار120کلومیٹرفی گھنٹہ تھی

فوٹو: ہم نیوز


کراچی سپرہائی وے پر حادثے میں زخمی ہونے والے ایک شخص عرفان نے بتایا ہے کہ وین120 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی۔

زخمی عرفان نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ اچانک ایک دھماکہ ہوا جس سے مجھے لگا ٹائر پھٹا ہے۔ دھماکے کے بعد گاڑی قلابازیاں لیتی ہوئی موٹر وے سے نیچے گری اور آگ لگ گئی۔

عرفان نے بتایا کہ میرے ساتھ اہلیہ اور دو بیٹیاں سفر کررہی تھیں۔ ایک بیٹی کو باہر نکالا دوسری بیٹی اور اہلیہ کاپتہ نہیں چل سکا۔

ڈرائیور نے بتایا کہ وین میں فوری طور پر آگ نہیں لگی، میں نے خود شیشے توڑ کر ایک بچی اور مسافر کو نکالا، میں مسافروں کو نکال رہا تھا کہ اسے آگ لگ گئی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی ہائی وے حادثے میں15افراد جاں بحق، متعدد زخمی

خیال رہے کہ گزشتہ روزکراچی سپرہائی وے پرمسافر وین میں آگ لگنے سے 15 مسافر جھلس کر جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

جاں بحق افراد میں سے ایک کی شناخت 25سالہ عبدالرشید کے نام سے ہوئی ہے جو اسپتال کے برنس وارڈ میں زیرعلاج تھا۔

حیدرآبادلطیف آباد نمبر5کے رہائشی ایک ہی گھر کے 5افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ لطیف آباد نمبر5 کے علاقے سے ایک ہی گھرانے کے 6 افراد کراچی کیلئےروانہ ہوئے تھے۔

ورثا کا کہنا ہے کہ 6افراد میں سے ایک نوجوان گھر پہنچ گیا جس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ لطیف آباد 12نمبر کے بھی ایک ہی خاندان کے 3 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

تمام لاشیں بری طرح جھلس چکی ہیں اور بائیو میٹرک بھی ممکن نہیں۔ جاں بحق افراد کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ہوگی جس کے لیے نمونے لیے جارہے ہیں۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی میت کی شناخت نہیں ہوئی، تمام لاشیں جھلسی ہوئی ہیں اور کسی کی بائیو میٹرک بھی ممکن نہیں۔ میت حاصل کرنے کےلیے لواحقین کو ڈی این اے کرانے کی ضرورت ہوگی۔

 


متعلقہ خبریں