معاشی ترقی 5.8 فیصد رہی، سالانہ اقتصادی سروے جاری


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مالی سال 18-2017 کا سالانہ اقتصادی سروے جاری کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اقتصادی سروے  پیش کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمیں حکومت مختلف مسائل کے ساتھ ملی جس میں توانائی بحران سب سے نمایاں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اور ماہرین کہتے تھے کہ توانائی بحران کی وجہ سے پاکستان میں سول نافرمانی کا خدشہ ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں ہر طرف دہشت گردی جبکہ کراچی میں بھتہ اور ٹارگٹ کلنگ عام تھی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سے سرمایہ کار بھاگ رہے تھے اور ہماری شرح نمو کم ہو گئی تھی۔

وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ ملکی معیشت تباھی کے دھانے پر تھی لیکن جب ہم نے بجلی کی فراہمی یقینی بنائی تو معیشت کا پہیہ چلنے لگا۔

انہوں نے کہا کہ اس سال شرح نمو 6 فیصد ہونے کا امکان تھا لیکن سیاسی عدم استحکام کے باعث شرح نمو 79۔5 فیصد رہی۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 300 سے بڑھا کر ایک ھزار ارب روپے کر دیا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان آج  پرامن ملک ہے ، ہم نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ فخر ہے ن لیگ نے اپنے وعدے پورے کئے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے دور حکومت میں تربیلا توسیعی منصوبے کے علاوہ بھٹو کی شروع کردہ لواری ٹنل مکمل ہوئی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نیلم جہلم منصوبہ مشرف دورمیں شروع ہوا لیکن ہماری حکومت میں مکمل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقتصادی ترقی کی شرح گزشتہ 13 برسوں میں سب سے زیادہ رہی ہے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح 7.89 فیصد سے کم ہو کر 3.8 فیصد پر آ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی ترقی کی شرح 3.8 فی صد رہی، برآمدات کمزور شعبہ تھا لیکن پیکج دینے سے اس میں بھی بہتری آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قرضوں سے بجلی کے منصوبے لگائے جس کے باعث ترقیاتی اخراجات بڑھے ہیں جبکہ مارچ تک برآمدات میں 13 فی صد اضافہ ہوا۔

مشیر خزانہ نے بتایا کہ ہم نے اگلی حکومت کے نئےترقیاتی منصوبوں کے لیے100 ارب روپے مختص کر دیے ہیں۔


متعلقہ خبریں