کراچی میں بجلی بحران جاری، کے الیکٹرک کے 3 پاور پلانٹس بند

فائل فوٹو


کراچی: شہرِ قائد میں بجلی کا بحران تیسرے ہفتے بھی جاری ہے اور کراچی کو بجلی کی فراہمی کے لیے ذمہ دار کمپنی کے الیکٹرک نے تین پاور پلانٹس گیس کی کمی کے باعث بند کر دیے ہیں۔

شہر قائد میں بجلی کی طلب و رسد میں 500 میگا واٹ کا فرق موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک کا صنعتی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھانے کا عندیہ

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس پریشر میں کمی کے باعث بجلی کی پیداوار تاحال متاثر ہے۔

سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی) کے ترجمان کا اس بابت کہنا ہے کہ کراچی (کے) الیکٹرک کو مطلوبہ مقدار 190 ملین مکعب فٹ گیس پورے پریشر کے ساتھ فراہم کی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ شہرِ قائد میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 6 سے 10 گھنٹے تک ہے۔

رات گئے ہونے والی لوڈ شیڈنگ سے نیو کراچی، نارتھ کراچی، اسکیم 33، ایف بی ایریا، گلستان جوہر ملیر، لانڈھی اور لیاری کے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔

گزشتہ روز کراچی میں بجلی کی طلب و رسد کا فرق ساڑھے 600 میگاواٹ ہوگیا تھا جس کے باعث بیشترعلاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری رہی۔

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ کراچی میں بجلی کی طلب 3200 میگاواٹ ہے اور گیس پریشر میں کمی سے بجلی کی پیداوار میں مشکلات کا سامنا ہے۔

صنعتی علاقوں میں 3 گھنٹے لوڈشیڈنگ شروع کردی گئی۔ نیوکراچی اور نارتھ کراچی میں رات گئے 4 سے 6 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لینے کا مطالبہ

ملیر، بلدیہ، اورنگی ٹاؤن اور لیاری میں بھی بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی۔ رہائشی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا۔

ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو تاحال 190 ملین مکعب فٹ گیس فراہم کی جا رہی ہے۔ گیس پریشر میں کمی کا بھی مسئلہ درپیش ہے اور گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔


متعلقہ خبریں