منی لانڈرنگ، اثاثہ جات ریفرنس: نصرت شہباز اور رابعہ عمران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

منی لانڈرنگ ریفرنس: نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کے اشتہارات آویزاں

فائل فوٹو


لاہور: احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کیس میں شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹی رابعہ عمران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

احتساب عدالت لاہور  نے قومی احتساب بیورو(نیب) کو نصرت شہباز اور رابعہ عمران کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ نصرت شہباز اور رابعہ عمران کے عدالت پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں

احتساب عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی جویریہ علی کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

دوران سماعت دفترخارجہ کی جانب سے سلمان شہباز اور ہارون یوسف سے متعلق رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر دفتر خارجہ کے ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کا13 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ منظور

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کیس میں شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور رابعہ عمران کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

عدالت نے شہباز شریف کے اہلخانہ سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں نیب کو حکم دیا تھا کہ وزرات خارجہ سے سلمان شہباز کے بیرون ملک میں رہنے کی وجہ معلوم کر کے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر نصرت شہباز اور رابعہ عمران کو  دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے شہبازشریف کی بیٹی جویریہ شہباز اور حمزہ شہباز کی حاضری سےاستثنی کی درخواست منظورکرلی تھی۔

دوسری جانب احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 13 اکتوبر تک شہبازشریف کا جسمانی ریمانڈ دے دیا ہے۔

نیب کی جانب سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی جس کو عدالت نے منظور کرلیا ہے۔

شہبازشریف نے عدالت میں کہا کہ مجھ پر الزام ہے کہ آفس ہولڈر ہونے سے میرے بچوں کو فائدے دیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے آفس ہولڈر بننے سے میرے بچوں کے کاروبار کو نقصان ہوا، میں نے چیف سیکریٹری کو لکھا کہ میں 15 روپے سبسڈی نہیں دوں گا اور معاملہ وفاقی حکومت کو بھیجنے کا کہا۔


متعلقہ خبریں