مشال خان قتل کیس: پشاور ہائیکورٹ نے اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا

فوٹو: فائل


پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے طالب علم مشال خان قتل کیس سے متعلق انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں پرفیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

خیبرپختونخواحکومت اور مشال کے والد نےانسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں۔ ملزمان کی جانب سے بھی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپلیں دائرکی گئی تھیں

کیس کی سماعت جسٹس لال جان خٹک اور جسٹس سیدعتیق شاہ نے کی۔ عدالت نے فریقین کی دلائل مکمل ہونے پرفیصلہ محفوظ  کرلیا۔

خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے مشال خان کیس میں ایک ملزم کو سزائے موت اور 4 کو عمر قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

اس سے قبل سال فروری 2018 میں عدالت  نے مشال خان قتل کیس میں 25 ملزمان کی سزائیں معطل کردی تھیں۔

پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ میں کیس سے متعلق سزاؤں کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی تھی جس کے بعد یہ فیصلہ دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:مشال خان قتل کیس: دو ملزمان کی درخواست خارج، ایک کی ضمانت کالعدم

انسداد دہشت گردی عدالت ایبٹ آباد نے مشال خان قتل کیس میں 25 ملزمان کو چار چار سال قید کی سزائیں دی تھیں تاہم ملزمان نے اپنی سزاؤں کو ہائی کورٹ میں چیلنج کررکھا تھا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ بھی  مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کے قتل پر لیے گئے ازخود نوٹس کیس کو نمٹا چکی ہے۔

سپریم کورٹ کے مطابق ملزم کو ٹرائل کورٹ سے سزا ہوچکی ہے، جس کے بعد ازخود نوٹس کو مزید چلانے کی ضرورت نہیں بنتی۔


متعلقہ خبریں