پاکستان نے گلگت بلتستان سے متعلق بھارتی بیان مسترد کر دیا


اسلام آباد: پاکستان نے گلگت بلتستان سے متعلق بھارتی بیان مسترد کردیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ، زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی خارجہ امور کا گلگت بلتستان انتخابات سے متعلق بیان غیرذمہ دارانہ ہے۔ بھارت کا اس معاملہ سے کوئی قانونی، اخلاقی اور تاریخی تعلق نہیں ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بھارت کے جھوٹے اور من گھڑت دعویٰ سے حقائق بدل نہیں سکتے۔ من گھڑت پراپیگنڈے سے مقبوضہ کشمیر میں بدترین ظلم پر پردہ نہیں ڈالاجاسکتا ہے۔

ترجمان کے مطابق بھارت نے گزشتہ 72 سال سے مقبوضہ کشمیر میں ظلم وتشدد کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ بھارتی جبر کے باوجود کشمیریوں کی تحریک دن بدن مضبوط ہورہی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت مقبوضہ کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ فوری ختم کرے۔ بھارت عالمی ذمہ داری نبھاتے ہوئے کشمیریوں کو خودارادیت کاحق دے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ صوبائی حیثیت گلگت بلتستان کےعوام کا مطالبہ ہے۔

اسلام آباد میں وزیراطلاعات ونشریات شبلی فراز کے ہمراہ پریا کنافرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ گلگت بلتستان میں 15 نومبر کو الیکشن ہوں گے۔ الیکشن ریفارمز کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی لیکن انہوں نے تعاون نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان کمیٹی بلاول کی تجویز پر ہی بنی، فواد چودھری

انہوں نے کہا تھا کہ صوبائی حیثیت گلگت بلتستان کےعوام کا مطالبہ ہے۔ اس حوالےسے اعلیٰ سطح میٹنگ بھی ہوئی۔ مولانا فضل الرحمان نے کشمیر کا سودا کرنے کے الزامات لگائے۔ مولانا فضل الرحمان نے کشمیریوں کے نام  پر اربوں روپے کی کرپشن کی۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ عمران خان ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ اپوزیشن گلگت بلتستان کے معاملے پرسیاست کررہی ہے۔ عمران خان کا وژن ہے جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ان پر خصوصی توجہ دی جائے۔

علی امین نے کہا تھا کہ گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات ہوں گے۔ گلگت بلتستان کے لوگوں کوصحت اور تعلیم کی بہترین سہولیات دیں گے۔ گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے کام کررہے ہیں۔ دیامربھا شاڈیم پر کام شروع ہوچکا ہے جو اہم منصوبہ ہے۔ گلگت بلتستان اور کے پی کو ملانے والی سڑک کی منظوری بھی دی ہے۔


متعلقہ خبریں