چیئرمین نیب کی تعیناتی کا بھی کیس بنایا جائے، شاہد خاقان

سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نیب میں پیش

فوٹو: فائل


اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میری کی گئی تقرریاں غلط ہیں تو چیئرمین نیب کی تعیناتی بھی میں نے کی تھی وہ کیس بھی میرے خلاف بنایا جائے۔

نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری کوپوراملک غلط کہہ رہا ہے میری کی ہوئی سب تقرریاں غلط ہیں سوائےچیئرمین نیب کے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سب سیاسی انتقام کا سلسلہ ہے مجھ پر ایم ڈی غلط لگانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ جو سرکاری افسر ایمانداری سے ریٹائرڈ ہوگیا اسے نیب میں گھسیٹا جارہا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں کسی بھی وقت کسی کی گرفتاری ہوسکتی ہے اور مجھے گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ نیب کا مقصد سیاستدانوں کی بےعزتی کرنا ہے۔ نوازشریف کی رپورٹ پڑھے بغیران کی صحت کااندازہ لگا لیا جاتا ہے۔ ملک چلالیں یانیب، نیب کےہوتےملک نہیں چل سکتا۔ جب تک نیب ہوگا اس ملک میں کوئی کام نہیں ہوسکتا۔

راولپنڈی: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی آج نیب میں پیش ہوئے تھے۔

نیب نے ان کو ایم ڈی منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی تعیناتی کے متعلق کیس میں طلب کیا گیا تھا۔ رہنما مسلم لیگ ن شاہد خاقان عباسی کو تعیناتی کا تمام ریکارڈ ساتھ لانے کی بھی تلقین کی گئی تھی۔

ایم ڈی منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن خالد ساجد کھوکھر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری چل رہی ہے۔ شاہد خاقان عباسی خالد ساجد کھوکھر کی تعیناتی کے حوالے سے نیب راولپنڈی بیورو میں بیان قلمبند کرائیں گے۔

شاہد خاقان عباسی کو اختیارات کے غلط استعمال پر نوٹس بھیجا گیا ہے۔ گزشتہ روز ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ شہبازشریف کو گرفتار کیا گیا ہے توشاید مجھے بھی حراست میں لے لیں۔

شاہد خاقان عباسی پر شیخ عمران الحق کو غیر قانونی طور پر ایم ڈی پی ایس او تعینات کرنے کا بھی الزام ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو مبینہ طور پر قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے شیخ عمران الحق کو پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کا منیجنگ ڈائریکٹر تعینات کرنے کے ریفرنس میں نامزد کیا ہے۔


متعلقہ خبریں