لاہور: گاڑی اور موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ


لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں گزشتہ سال کی نسبت رواں سال گاڑی اور موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

ہم نیوز کو موصول رکارڈ کے مطابق لاہور میں رواں برس اب تک 256 گاڑیاں چوری ہونے کے مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ رواں سال موٹر سائیکل چوری کے 5036 واقعات رپورٹ ہوئے۔ گزشتہ سال 216  گاڑیاں چوری ہوئی تھیں۔

دستیاب رکارڈ کے مطابق  رواں سال اب تک صرف 20 فیصد گاڑیاں  برآمد کی جاسکی ہیں۔ رواں سال کے دوران صرف 11 سو موٹر سائیکلیں برآمد ہوسکی ہیں۔

ریکارڈ کے مطابق گزشتہ سال پانچ ہزار ایک سو پچہتر موٹر سائیکلیں چوری ہوگئیں۔ رواں سال کے دوران کار چھیننے کے 10 واقعات رپورٹ ہوئے۔ سال 2019 میں کار چھیننے کے 8 واقعات ہوئے تھے.

ریکارڈ کے مطابق رواں سال کے دوران 353 موٹر سائیکلیں چھینی گئیں۔ گزشتہ سال موٹر سائیکل چھیننے کے تین سو واقعات رونما ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: لاہور پولیس نے ’ٹریول آئی‘ کے نام سے نیا سافٹ ویئر متعارف کرادیا

خیال رہے کہ جولائی میں لاہور پولیس نے غیر ضروری ناکے ختم کر کے ڈیجیٹل ناکے لگا دیے تھے۔

لاہور میں ایف آئی آر کا الیکٹرونک اندراج، ضمنی چالان کا آن لائن اسٹیٹس، سیف سٹی کیمروں سے شہر کی نگرانی کے بعد ناکوں کو بھی ڈیجٹیل ٹیکنالوجی پر منتقل کر دیا گیا تھا۔

لاہور شہر کے سات داخلی اور خارجی راستوں پر ای پولیس پوسٹ ایپ سے شہریوں کی چیکنگ کی جارہی ہے۔ ای پولیس پوسٹ ایپ سے جرائم پیشہ افراد کو صرف شناختی کارڈ نمبر کی مدد سے فوری گرفت میں لایا جا سکتا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اس ایپ کا بہت فائدہ ہے ہمیں فوری ایک کلک پر شہری کا کریمنل ریکارڈ پتہ چل جاتا ہے اور اسی کی مدد سے کچھ دیر پہلے ہم نے ایک اشتہاری کو پکڑا ہے۔

محکمہ پولیس کے مطابق ایپلی کیشن کے ذریعہ چوری شدہ گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کا بھی پتہ چلے گا۔

چھ ماہ قبل لاہور پولیس نے ’ٹریول آئی‘ کے نام سے نیا سافٹ متعارف کرایا تھا جس کا مقصد شہر کے مختلف اڈوں پر ٹکٹ خریدنے والے مطلوب ملزمان کو پکڑنا ہے۔

پولیس کے مطابق اس سافٹ ویئر کے تحت لاہور کے تمام بس اڈے اور کمپنیاں رجسٹرڈ ہوں گے۔ اس سافٹ ویئر کی مدد سے بس اڈوں سے دوسرے شہروں میں فرار ہونے ملزمان پکڑے جاسکیں گے۔


متعلقہ خبریں