ن لیگ کا پنجاب بھر میں مرحلہ وار احتجاج کا فیصلہ


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں مرحلہ وار احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں لاہور میں 3 اکتوبر کو بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔ لاہور میں احتجاج کے لیے لوگوں کو اکٹھا کرنے کے لیے پارٹی رہنماوں کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق دوسرے مرحلے میں گوجرانوالہ، فیصل آباد، شیخوپورہ، سیالکوٹ اور قصور سمیت پنجاب بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔

ن لیگی ذرائع کے مطابق تمام پارٹی کارکنوں اور رہنماوَں کو احتجاج کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ احتجاج کی حکمت عملی کی منظوری پارٹی کے سیکریٹری جنرل احسن نے دے دی ہے۔

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ نواز کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ ن لیگی تحریک کا پلان بہت جلد سامنے آئے گا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  انہوں نے کہا تھا کہ ڈاکٹرز جب تک نوازشریف کو جانے کی اجازت نہیں دیتے وہ ملک نہیں آئیں گے۔ نوازشریف کا اب ایک ہی مقصد ہے، وہ اب عوام کی طاقت بنیں گے۔ ان کو اب ہر روز یہ خوف ہوگا کہ نوازشریف پھر خطاب کریں گے۔

مزید پڑھیں: بیٹے پر تشدد کیخلاف فریاد لے کر وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس گیا، ن لیگی ایم پی اے

ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو کرنا ہے کر لے،پارٹی صدر  شہباز شریف اپنے بھائی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ن اور ش کبھی الگ نہیں ہو سکتے، یہ دونوں ملک کی طاقت ہیں۔ ن لیگ کے خوف سے اب وزرا کے منہ سےنکلے ہوئے الفاظ بھی ان کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں۔ نوازشریف ہر اجلاس کی صدارت کریں گے اور اپنا عزم دہرائیں گے۔

پارٹی کے پانچ اراکین پنجاب اسمبلی کو شو کاز نوٹسز سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ میں وہی لوگ رہ سکتے ہیں جو نواز شریف کے بیانیے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ن لیگی ترجمان نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ پوری قوم کا نعرہ ہے۔ نظریاتی طور پر نوازشریف اور پارٹی کے ساتھ نہ ہونے والوں کو نکالا جائے گا۔ ان لوگوں کی اب کوئی ضرورت نہیں جو نوازشریف کے بیانیے سے اختلاف رکھتے ہوں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف کی صحت خراب ہونے کے ذمہ دارعمران خان ہیں۔

 


متعلقہ خبریں