خیبر پختونخوا: کورونا سامان کی خریداری میں خوردبرد کا انکشاف

خیبر پختونخوا حکومت

پشاور: محکمہ صحت خیبر پختونخوا میں کورونا سامان کی خریداری میں خوردبرد کا انکشاف ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کابینہ میں ردوبدل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا

محکمہ صحت خیبر پختونخوا (کے پی) کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق حفاظتی کٹس کی قیمت خریداری کے بعد مارکیٹ کی قیمت  سے زیادہ درج کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پی پی ایز کٹس مہنگی خرید کر خزانے کو 10 کروڑ 24 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

محکمہ صحت کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق پلاسٹک کے 250 روپے والے جوتے کی قیمت 1950 روپے درج کی گئی جب کہ 9 ہزار روپے کے خریدے  گئے تھرما میٹر کی قیمت بعد میں  11 ہزار روپے لگائی گئی۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایمرجنسی سامان کی خریداری ڈسپلن خلاف ورزی پر پہلے سے زیرتفتیش افسران کے ذریعے کی گئی اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اور ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کو خرد برد کے ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش کا اس بابت کہنا ہے کہ ہماری حکومت شفافیت اور احتساب پر یقین رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا پہلا صوبہ ہے جہاں تمام خاندانوں کو صحت کارڈ دیا جا رہا ہے، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت رپورٹس خود سامنے لائے ہیں، ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


متعلقہ خبریں