موٹروے پر تعیناتی، لاہور پولیس نے نفری دینے سے معذرت کرلی


لاہور: لاہور پولیس نے لاہور سیالکوٹ موٹروے پر مستقل طور پر اہلکار تعینات کرنے سے معذرت کرلی ہے، اس حوالے سے ایس ایس پی ایڈمن نے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس انعام غنی کو مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور پولیس کو چار ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ پولیس کے پاس 226 سب انسپکٹرز، 175 اے ایس آئی، 168 ہیڈ کانسٹیبلز ہیں۔ اس لیے لاہور سیالکوٹ موٹروے  پر تعیناتی کے لیے اہلکار نہیں دے جاسکتے ہیں۔

آئی جی پنجاب کو بھجوائے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پہلے ہی نفری کی کمی کا سامنا ہے۔ اہلکار دینا ممکن نہیں ہے۔

خیال رہے کہ آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی کو نفری لگانے کاحکم دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔ متاثرہ خاتون اپنی کار میں دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ موٹروے پر دو نامعلوم افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، طلائی زیورات اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس:متاثرہ خاتون کی گھڑی اور انگھوٹھی مل گئی

رپورٹس کے مطابق دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا تھا

خاتون سے زیادتی کے بعد پنجاب پولیس نے لاہور سیالکوٹ موٹروے کی سیکیورٹی سنبھال لی تھی اور انسپکٹر جنرل پنجاب نے پولیس کی مشترکہ ٹیموں کو موٹروے پر گشت کا حکم بھی دے دیا تھا۔ لاہور سیالکوٹ موٹروے پر پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی کا مراسلہ جاری کر دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں