موسمیاتی تبدیلی: گرین لینڈ میں جمی برف تیزی سے پگھلنے لگی 

موسمیاتی تبدیلی: گرین لینڈ میں جمی برف تیزی سے پگھلنے لگی 

فوٹو/فائل


آلودگی اور  موسمیاتی تبدیلی (گلوبل وارمنگ) کے باعث گرین لینڈ میں جمی برف تیزی سے پگھلنے لگی ہے۔ 

امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گرین لینڈ میں اکیسویں صدی میں برف جس تیزی سے پگھلے گی، ایسا گزشتہ بارہ ہزار سال میں نہیں ہوا۔

امریکی ماہرین کے مطابق کرہ ارض کے بیرونی فضائی حلقے میں اس حد تک کاربن ڈائی آکسائیڈ جمع ہوچکی ہے کہ آئندہ پچاس سال تک اس کا اخراج نصف کرنے کے باوجود گرین لینڈ میں پگھلتی برف کو بچایا نہیں جاسکے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سائنسدانوں نے سیٹلائٹ تصویروں کی مدد سے انکشاف کیا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تیس برسوں میں زمین 28 ہزار ارب ٹن برف سے محروم ہو گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بڑھتا ہوا درجہ حرارت زمین کے لیے تباہ کن ثابت ہونے لگا ہے۔

برطانیہ کی لیڈز اور ایڈنبرگ یونیورسٹی کے ماہرین نے 1994 سے 2007 تک سیٹلائٹ کی مدد سے لی گئی تصاویر کا جائزہ لے کر یہ نتائج اخذ کیے تھے۔

ماہرین کے مطابق قطب شمالی اور قطب جنوبی کی برف تیزی سے پگھل رہی ہے اور گزشتہ تیس سال میں زمین 28 ہزار ارب ٹن برف سے محروم ہو چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ برف موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پگھل کر سمندروں کا حصہ بن چکی ہے۔

مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی دنیا کیلئے سب سے بڑا چیلنج قرار

یہ تحقیق کرائیو سفیئر جریدے میں شائع کی گئی جس کے مطابق تیزی سے پگھلتی برف کے باعث اس صدی کے اختتام تک سمندروں کی سطح ایک میٹر تک بلند ہو چکی ہو گی جس سے دس کروڑ افراد اپنے نشیبی علاقوں سے بے گھر ہو جائیں گے اور کئی علاقے سمندر برد یو جائیں گے۔

ماہرین نے کہا تھا کہ برف سورج کی روشنی کو واپس منعکس کرتی ہے جس سے درجہ حرارت اور شمسی شعاعوں کی تابکاری ایک حد سے آگے نہیں بڑھ سکتی۔

انہوں نے کہا کہ برف کے خاتمے سے زمین کا درجہ حرارت اور تیزی سے بڑھے گا اور تابکاری میں بھی اضافہ ہو گا۔


متعلقہ خبریں