ٹڈی دل کے حملے کا خطرہ ٹل گیا، وزیر غذائی تحفظ وخوراک


اسلام آباد: وزیرغذائی تحفظ وخوراک فخر امام  نے کہا ہے کہ خوش قسمتی سے ٹڈی دل کے حملے کا خطرہ ٹل گیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس  کرتے ہوئے وزیر غذائی تحفظ وخوراک نے کہا کہ ملک بھر میں ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ٹڈی دل پر یونیورسٹیوں میں کیس اسٹڈی ہورہی ہے۔

وزیر غذائی تحفظ وخوراک فخر امام نے کہا کہ ملک کے 61 اضلاع میں ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔ ہماری ٹیموں نے ٹڈی دل سے متاثرہ اضلاع میں کامیابی سے آپریشن کیا۔

فخر امام کا کہنا تھا کہ آج بھی ٹڈی ڈل سے نمٹنے کے لیے مختلف اضلاع میں آپریشن جاری ہے۔ اب صرف سندھ کے شہر جامشورو میں ٹڈی دل موجود ہے۔

خیال رہے کہ جولائی میں وزیراعظم عمران خان نے لوکاسٹ کنٹرول سنٹر کے دورے کے موقع پر ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان کے فیز 2 کی منظوری دے دی تھی۔

لوکاسٹ کنٹرول سنٹر کے دورے کے موقع وزیراعظم کو ٹڈی دل سےنمٹنے کے لیے ایکشن پلان کے فیز ون کی تکمیل پر بریفنگ دی گئی تھی۔

وزیراعظم کو مانیٹرنگ سروے اور لوکاسٹ کنٹرول سے متعلق کوششوں سے آگاہ کیا گیا تھا۔ وزیراعظم کو وسائل کی فراہمی،اداروں کے درمیان تعاون اور ٹڈی دل سے متعلق آگاہ مہم پربریفنگ دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: ٹڈی دل کا خاتمہ: برطانیہ سے اسپرے مشینیں پاکستان پہنچ گئیں

وزیراعظم کو ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے قومی،صوبائی اورضلعی سطح پرکیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا تھا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا تھا کہ افریقہ سے ایران کے راستے اور بھارت سے ٹڈی دل کے ایک اور حملے کا خدشہ ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاک فوج اورصوبائی حکومتوں نے ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے موثراقدامات کیے۔ ٹڈی دل کا حملہ اور کورونا وبا پاکستان کے لیے بہت بڑا چیلنج تھا۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ  ایکشن پلان کے فیز 2 کی منظوری  کے بعد متاثرہ کسانوں کو ایک پیکج کے تحت نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ حکومت ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے ہرممکن اقدم اٹھائے گی۔ ٹڈی دل کے خاتمے کا ملک میں خوراک کی دستیابی سے براہ راست تعلق ہے۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے وفاقی اورصوبائی حکومتوں کومتفقہ کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔


متعلقہ خبریں