کمراٹ اور کالام کی نئی ڈیویلپمنٹ اتھارٹیز کیلئے رولز وضع

اورکزئی میں سڑک کی تعمیر: خرد برد کے الزام میں چار افسر معطل

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے کمراٹ اور کالام کی نئی ڈیویلپمنٹ اتھارٹیز کے لیے رولز وضع کردیے ہیں۔

محکمہ سیاحت کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق بغیر اجازت واٹر سپلائی کنکشن لینے پر 5 لاکھ جرمانہ عائد ہوگا۔ کھدائی یا زمین سے پتھر نکالنے پر 10ہزار جرمانہ عائد ہوگا۔

محکمہ سیاحت کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق  سڑک، گلی یا نا لے کو نقصان پہنچانے پر 25 ہزار جرمانہ عائد ہوگا۔  غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کے قیام پر بھی 3 سال قید یا 20 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں عائد ہونگے۔ مذبح خانہ کے بغیر جانور ذبح کرنے پر 12 ہزار جرمانہ عائد ہوگا۔

اعلامیہ کے مطابق نکاسی آب اور پانی کی سپلائی کیلئے موجود میٹر، آلات یا مین پائپ لائن کو نقصان پہنچانے پر 50 ہزار جرمانہ عائد کیا جائےگا۔ پبلک یا پرائیویٹ علاقوں کے احاطے میں آلودگی پھیلانے پر 20 ہزار جرمانہ عائد ہوگا۔

محکمہ سیاحت کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق غیر قانونی سپیڈ بریک بنانے یا تعمیراتی ملبہ ٹھکانے نہ لگانے پر بھ جرمانہ عائد ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز محکمہ صحت خیبر پختونخوا میں کورونا سامان کی خریداری میں خوردبرد کا انکشاف ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کابینہ میں ردوبدل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا

محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق حفاظتی کٹس کی قیمت خریداری کے بعد مارکیٹ کی قیمت  سے زیادہ درج کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پی پی ایز کٹس مہنگی خرید کر خزانے کو 10 کروڑ 24 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

محکمہ صحت کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق پلاسٹک کے 250 روپے والے جوتے کی قیمت 1950 روپے درج کی گئی جب کہ 9 ہزار روپے کے خریدے  گئے تھرما میٹر کی قیمت بعد میں  11 ہزار روپے لگائی گئی۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایمرجنسی سامان کی خریداری ڈسپلن خلاف ورزی پر پہلے سے زیرتفتیش افسران کے ذریعے کی گئی اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اور ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کو خرد برد کے ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش کا اس بابت کہنا تھا کہ ہماری حکومت شفافیت اور احتساب پر یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ محکمہ صحت رپورٹس خود سامنے لائے ہیں، ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


متعلقہ خبریں