سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤ نہیں، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوج آئینی حدود میں رہتے ہوئے جمہوری حکومت کے ساتھ ہے، سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤ نہیں اور قوم اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

حکومتی ترجمانوں اور وفاقی وزرا کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم  نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ترجمان اور پارٹی رہنما اپوزیشن کو بےنقاب کریں۔ اپوزیشن کو فوج سے یہ مسئلہ ہے کہ وہ ان کی کرپشن پکڑ لیتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کے بیانات بھارتی ایجنڈے کے مطابق ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں عوامی نہیں، ذاتی ایجنڈے پر ہیں۔ اپوزیشن کو این آر او نہیں دیاجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو یہ مسئلہ ہے کہ انہیں ڈھیل نہیں مل رہی ہے۔ فوج کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں۔ قوم متحد ہوکر بھارتی سازش کو ناکام بنائے گی۔ مران خان
حکومت اپنےاداروں کادفاع کرے گی۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزرا کو متحرک ہونے کی ہدایت بھی کردی

وزیراعظم کی زیر صدارت ترجمانوں کے اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر حکومتی حکمت عملی  پر مشاورت کی گئی۔ اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک پر بھی مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق نوازشریف کی واپسی سے متعلق حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اپوزیشن کے احتجاج اور جلسوں کی جوابی حکمت عملی پرغور کیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف پاکستان کےخلاف خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں، وہ بھارت کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں،بھارت پاکستان کو کمزور بنانا چاہتا ہے۔۔ نوازشریف سے پوچھا جائے انہیں فوج سے کیا مسئلہ ہے۔

مزید پڑھیں: گرفتاری کا کوئی خوف نہیں، مریم نواز

اپنے ایک انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے نوازشریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن کا مائنڈ سیٹ جمہوری نہیں۔ نوازشریف کرپشن کرنے کیلئے حکومت میں آتے ہیں۔ سابق وزیراعظم نے عدلیہ اور دیگر اداروں کو کنٹرول میں رکھا۔ نوازشریف امیر المومنین بننا چاہتے تھے، ان کی ہر آرمی چیف سے لڑائی رہی ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نام نہاد جمہوریت پسندوں نے ملکی ادارے تباہ کردیے۔ نوازشریف بے شرمی سے جھوٹ بول کر گئے۔ کہ بیماری کی وجہ سے ان کی جان کو خطرہ ہے اور اب لندن میں بیٹھ کر اپنا پیسہ بچانے کے لیے پاکستان کے اداروں کو بدنام کررہا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ کسی صورت این آر او نہیں دیں گے۔ چوروں کا دباوَ برداشت کرگئے تو ملک بدل جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ نوازشریف کو ہاتھ  پکڑ کر سیاسی بنایا گیا۔ نوازشریف ہمارے سامنے وزیر بنے۔ نوازشریف کو فوج نے پالا ہے۔ نوازشریف سے پوچھا جائے انہیں فوج سے کیا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ کون کتنی کرپشن کررہا ہے سب پتہ چل جاتا ہے۔ نوازشریف کا جمہوری ذہن نہیں،جمہوریت میں قیادت جوابدہ ہوتی ہے۔ نوازشریف جواب ہی نہیں دینا چاہتے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں مال بنانے کے لیےاقتدار چاہتی ہیں۔ اپوزیشن کا مائنڈ سیٹ جمہوری نہیں۔ بھارت نوازشریف کی مددکررہاہے۔ نوازشریف باہر بیٹھ کراداروں کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔ نوازشریف بیماری کا بہانہ بناکر باہر گئے۔ ہمیں بتایا گیا تھا کہ نوازشریف مرنے والے ہیں۔


متعلقہ خبریں