لاہور : دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر جرمانے اور بند کرنے کا حکم


لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو دو ہزار روپے جرمانہ اور تین روز تک بند کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ پر بروقت قابو نہ پانے کی خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ چیئرمین ماحولیاتی کمیشن نے اسموگ پر قابو پانے سے متعلق سفارشات جمع کرائیں۔

عدالت نے سفارشات منظور کرتے ہوئے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو جرمانہ دو سو سے بڑھا کر دو ہزار روپے کرنے اور تین روز تک بندش کا حکم دیا۔ عدالت نے فنانس ڈیپارٹمنٹ کو چھ سال سے زیر التوا موٹر وہیکل بل جلد کابینہ میں پیش کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے شہر میں ماڈل روڈز پر چنگ چی رکشے بند کرنے کی سفارش بھی منظور کر لی۔  لاہور ہائی کورٹ نے  ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی فیکٹریز کیخلاف  بھیکارروائی کی ہدایت کردی۔

مزید پڑھیں: ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی!

شہریوں نے عدالتی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ آلودگی کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات کرنا ضروری ہیں۔

خیال رہے کہ 23 اگست کو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں لاہور میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے دھواں اگلتی گاڑیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اجلاس میںشہری سہولتوں کو بہتر بنانے سے متعلق وزارتی کمیٹی بنائی گئی تھی جس میں مختلف محکموں کو لاہور میں سہولتوں کی بہتری اور ٹریفک کے مسائل حل کرنے کے لیے ٹاسک بھی سونپ دیا گیا تھا۔ اجلاس میں پارکنگ کے مسائل حل کرنے کے لیے مربوط منصوبہ بندی اور اوور چارجنگ کے سدباب کا حکم دیا گیا تھا۔

اجلاس میں لاہور میں گداگری کے سدباب کے لیے فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا تھا اور مختلف سڑکوں پر صدقے کا گوشت اور پرندے بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی تھی۔

اجلاس میں میٹرو برج اور انڈر پاسز کے قریب منشیات کے عادی افراد کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کرنے اور شہر کی اسٹریٹ لائٹوں کو بحال اور آوارہ کتوں کے خلاف مہم چلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے مسائل حل کرنے کیلئے مشاورتی کمیٹی تشکیل

عثمان بزدار نے کہا تھا کہ بدنما وال چاکنگ ختم کر کے سرکاری اداروں کی دیواروں پر پینٹنگ اور گرافٹی کی جائے گی جبکہ غیر منظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ رہائشی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کے رحجان کی حوصلہ شکنی کی جائے گی اور لاہور کی اہم سڑکوں کی تعمیر و مرمت ترجیحی بنیادوں پر کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں