گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بنانے کے حق میں ریلی


اسلام آباد: گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بنانے کے حق میں اور اس میں رکاوٹیں ڈالنے کے خلاف جڑواں شہر میں رہائش پزیر اہلیان گلگت بلتستان سڑکوں پر نکل آئے۔

گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے افراد بشمول خواتین، طلبا، سول سوسائٹی، سیاسی و مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد نے اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔ ریلی میں گلگت بلتستان کے نگراں وزراء نے بھی شرکت کی۔ ریلی کے شرکا نے پاک فوج کے حق میں نعرے  بھی لگائے۔

مظاہرین کا کہنا تھا آئینی صوبے کے حق میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی اور گلگت بلتستان صوبہ بن کے رہے گا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر گلگت بلتستان کے صوبہ بننے کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنا کر وہاں کے باشندوں کی محرومیوں کا ازالہ کیا جائے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے لوگ اپنے حقوق کی مزید پامالی برداشت نہیں کریں گے۔ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے متعلق فوری قانون سازی کریں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ کشمیر کے نام پر گلگت بلتستان کے عوام کو مزید آئینی حقوق سے محروم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ گلگت بلتستان کوپاکستان کا پانچواں صوبہ بناکر ہی وہاں کے باسیوں کی محرومیوں کا ازالہ کیا جاسکتا ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ جب بھی گلگت بلتستان کو آئینی اور انتظامی حقوق دینے کی بات کی جاتی ہے تو کشمیری رہنما مخالفت کرنا شروع کردیتے ہیں، جسے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ صوبائی حیثیت گلگت بلتستان کےعوام کا مطالبہ ہے۔

اسلام آباد میں وزیراطلاعات ونشریات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ گلگت بلتستان میں 15 نومبر کو الیکشن ہوں گے۔الیکشن ریفارمز کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی تھی لیکن انہوں نے تعاون نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان کمیٹی بلاول کی تجویز پر ہی بنی، فواد چودھری

انہوں نے کہا کہ صوبائی حیثیت گلگت بلتستان کےعوام کا مطالبہ ہے۔ اس حوالےسے اعلیٰ سطح میٹنگ بھی ہوئی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کشمیر کا سودا کرنے کے الزامات لگائے۔ مولانا فضل الرحمان نے کشمیریوں کے نام  پر اربوں روپے کی کرپشن کی۔

گزشتہ ہفتے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا تھا کہ انتظامی مقاصد کے لیے گلگت بلتستان کو صوبہ بنا سکتے ہیں تاہم تاحال اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’’بریکنگ پوائنٹ ود مالک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ گلگت بلتسان کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوا وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہو گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ دنیا میں بھارت کی سرزنش ہو رہی ہے۔ پاکستان کی توجہ امن اور معیشت کی حفاظت پر مرکوز ہے۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے لیے عام انتخابات 15 نومبر بروز اتوار کو ہوں گے۔


متعلقہ خبریں