لاہور میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر، تعفن پھیلنے لگا

لاہور میں صفائی کا فقدان، شہر کچرے کے ڈھیر میں تبدیل

لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگ گئے جس کی وجہ سے تعفن پھیلنے لگا ہے۔

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے تمام تر دعوے صرف باتوں تک ہی محدود رہ گئے ہیں اور شہر کے اکثر علاقوں میں صفائی ستھرائی کا نظام بہتر نہیں ہو سکا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: گاڑی اور موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ

شہر کے مختلف علاقوں میں لگائی جانے والی صفائی ایمرجنسی بھی بے سود ثابت ہوئی ہے اور بلور شاہ، باغبانپورہ، سنگھ پورہ، چائنہ اسکیم اور بادامی باغ میں بدستور کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگے ہیں۔

ترک کنٹریکٹر البراک کی مشینری خراب ہوئی تو ایل ڈبلیو ایم سی نے اپنی مشینری سے مختلف علاقوں میں پیدا ہونے والا دس ہزار ٹن کوڑے کا بیک لاگ کلیئر کرنے کی ٹھانی لیکن سب کارروائیاں بےسود ثابت ہوئیں۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں عمران علی اور قاسم خان کا کہنا تھا کہ یہاں کی صفائی ہوئے دس روز گزر گئے ہیں، یہاں کوئی نہیں آتا کوئی مشینیری بھی نہیں آتی اب تو مشکل ہوگئی ہے۔

دو روز قبل صفائی کمپنی نے البراک کنٹریکٹر کے تمام تر واجبات ادا کر دیے جس کے بعد شہر کی صفائی کے دعوے کئے گئے۔

سی ای او لاہور ویسٹ کمپنی نے بھی شہر کے ہنگامی دورے کیے لیکن صورتحال بہتر نہیں ہوسکی۔

ترک کنٹریکٹر البراک کی پچاس فیصد مشینری خراب ہونے کے باعث شہر کی صفائی ستھرائی کا کام تاحال نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: حکومت پنجاب نے ن لیگ کو احتجاج کرنے کی اجازت دے دی

تنظیم کا بجٹ سالانہ بارہ ارب روپے سے بھی زائد ہے جب کہ ملازمین کی تعداد صرف دس ہزار ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود شہر کی صفائی نہ ہونا متعلقہ محکمے کی کارکردگی ہر سوالیہ نشان ہے۔


متعلقہ خبریں