ڈینیل پرل قتل کیس:ملزمان کی رہائی روکنے کے حکم میں توسیع کی استدعا مسترد

ڈینیل پرل قتل کیس:ملزمان کی رہائی روکنے کے حکم میں توسیع کی استدعا مسترد

فائل فوٹو


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈینیل پرل قتل کیس کے چار ملزمان کی رہائی روکنے سے متعلق اپنے حکم نامے میں توسیع سے انکار کردیا ہے۔

عدات نے اپیل کنندہ کی جانب سے تیاری نہ ہونے پر مہلت کی استدعا منظور کرلی ہے۔

دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل سندھ ڈاکٹر فیض شاہ نے بتایا کہ گزشتہ سماعت کا حکم نامہ 5 اکتوبر کو ملا اس لئے دستاویز تیار نہ کر سکے۔ کیس میں مرکزی اپیلیں جمع ہیں لیکن مزید دستاویز جمع کرانے کے لئے مہلت چاہئیے۔

جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ملزمان کو پہلے ہی انتظامی آرڈر کے تحت نظربند  کیا جا چکا ہے۔ عدالت کو اس سے کوئی سروکار نہیں کہ عدالت کے باہر کیا ہو رہا ہے۔

عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ اور دیگر وکلا کو آئندہ سماعت پر مکمل تیاری  کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت  کرتے ہوئے سماعت اکیس اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے 2 اپریل2020 کو امریکی صحافی کے قتل میں نامزد تین ملزمان کی رہائی کا حکم دیا تھا اور ایک ملزم احمد عمر شیخ کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کیا تھا۔

قبل ازیں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مجرم احمد عمر شیخ کو سزائے موت سنائی تھی، جبکہ دیگر تین ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ نے آٹھارہ سال بعد تین ملزما ن فہد نسیم، شیخ عادل اور سلمان ثاقب کو بری کردیا، جبکہ عمرشیخ کی سزائے موت کو سات سال قید میں تبدیل کردیا تھا۔

حکومت سندھ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور عدالت عظمیٰ نے صوبائی حکومت کی درخواست مسترد کر دی تھی تاہم ملزم عمر شیخ کی رہائی روک دی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں