ایسا پاکستان بنانا چاہتے ہیں جو دنیا میں ایک عالمی طاقت کے طور پر ابھرے، وزیر اعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایسا پاکستان بنانا چاہتے ہیں جو دنیا میں ایک عالمی طاقت کے طور پر ابھرے۔

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاکستان میں انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سیکٹر کی تشکیل نو سے متعلق “ری سیٹنگ اینڈ ریبووٹنگ” سیمار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں روزگار کے بہت مواقع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نوجوان نسل کو ہنر مند بنانے کی ضرورت ہے۔ حکومت پاکستان کو خود انحصار ملک میں بدلنا چاہتی ہے۔ حکومت انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کے لیے سازگار ماحول اور تعاون فراہم کے گی۔

وزیراعظم  عمران خان  نے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی پر سیمینار کرانے پر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی تعریف کی ۔

وزیراعظم نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں قومی سیمنار برائے ریبووٹنگ میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری ، گورنر سندھ عمران اسماعیل، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید  اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔

خیال رہے کہ زشتہ  مالی سال کے 11 ماہ میں پاکستان کی انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سروسز کی برآمدات میں 20 اعشاریہ 75 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی امین الحق  نے جولائی میں کہا تھا کہ وزارت آئی ٹی کے ماتحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے بڑی کامیابی حاصل کی۔ گزشتہ  مالی سال کے 11 ماہ میں 20 اعشاریہ 75 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی سروسزکی برآمدات کی مد میں ایک ارب 11 کروڑ ڈالرز کی ترسیلات حاصل ہوئی ہیں۔ مالی سال 19-2018 کے مقابلہ میں مالی سال 2019-20 میں آئی ٹی برآمدات میں 20.75 فیصد اضافہ ہوا۔ مالی سال 19-2018 میں آئی ٹی برآمدات سے حاصل ہونے والی ترسیلات زر 917.875 ملین ڈالر رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 19 فیصد اضافہ

وفاقی وزیر کے مطابق وزرات آئی ٹی کے تحت ترسیلات کال سینٹرز اور کمپیوٹرسروسز کی مد میں حاصل کی گئی ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کےلیےہر ممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔ برآمدی ترسیلات میں نمایاں اضافہ دیگر شعبہ جات کو سہولیات دینے کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ جون 2025 تک آئی ٹی اورمتعلقہ سروسز کے لیے صفر انکم ٹیکس کی سہولت ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کےلیے 100 فیصد مالکانہ حقوق اورمنافع لے جانے کی سہولت ہے۔

گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن، کمپیوٹر اور انفارمیشن سروسزکی درآمدات 18.5 فیصد اضافے سے 51 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

ترسیلات کا بڑا حصہ سافٹ ویئر کنسلٹنسی سروسز کے تحت حاصل ہوا تھا جس کی برآمدات 12 فیصد اضافے سے 15 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہوچکی تھی۔

پہلے سات میں سافٹ ویئرکنسلٹنسی کے ساتھ کمپیوٹر سافٹ ویئر کی برآمدات بھی 8.17 فیصد سے بڑھ کر 12 کروڑ 90 لاکھ  ڈالر تک پہنچ چکی تھیں۔ جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 11 کروڑ 90 لاکھ  ڈالر تھیں۔

پاکستان میں 5 ہزار آئی ٹی کی کمپنیاں دنیا کے 100 سے زائد ممالک کو مختلف سروسز فراہم کر رہی ہیں۔ پاکستان انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہر سال 10 ہزار سے زائد نئے ایپلیکیشن ڈیویلیپرز اور  فری لانسرز افرادی قوت میں داخل ہو رہے ہیں۔

پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں 10 ارب ڈالر کی درآمدات کرنے صلاحیت موجود ہے اور یہ آنے والے پانچ سالوں کے دوران لاکھوں روزگار پیدا کر سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں