مولانافضل الرحمان، مریم نواز ملاقات: حکمرانوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے پر اتفاق

عوام دشمن حکومت سے نجات ملک و قوم کے لیے بڑا ریلیف ہوگا، مریم نواز

لاہور: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نے پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلوسوں میں مرحلہ وار شدت لاکر حکمرانوں کے گرد گھیرا تنگ  کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے  وفد کے ہمراہ جاتی امرا میں پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر عہدہ داروں اور ارکان اسمبلی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں حکومت مخالف تحریک پر مشاورت کی گئی۔ لیگی قیادت کے خلاف بغاوت کے مقدمات پر بھی بات چیت گئی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں حکومت مخالف احتجاج میں شدت لانے کے لیے مختلف تجاویز  پر زیرغور کیا گیا۔ ملاقات میں  پی ڈی ایم کے جلسوں میں عوامی مسائل بھر پور طریقے سے اجاگر کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

مولانافضل الرحمان  کے ہمراہ وفد میں جے یو آئی ف کے مرکزی نائب امیرمولانا یوسف،مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا امجدخان اور  جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سیکریٹری جنرل شاہ اویس نورانی بھی شامل تھے۔

اس قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر نے کہا کہ ہمیں بغاوت کے مقدمے میں گرفتار کریں یا پھر مقدمہ خارج کریں۔

آج سابق وزیر اعظم کے خلاف غداری کے مقدمے میں نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر اور دیگر گرفتاری دینے تھانے پہنچے تھے  تاہم تھانہ ایس ایچ او موجود نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کا وزیر اعظم کیخلاف مقدمہ درج کرانے کا اعلان

تھانہ شاہدرہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ ہم پر غداری کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے ٹی وی شو میں بھی ہم پر الزامات لگائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم تھانہ ایس ایچ او کو قصور وار نہیں ٹھہرا رہےہیں  بلکہ وزیر اعظم ذمہ دار ہیں۔ ہم گرفتاری دینے کے لیے تیار ہیں اور گرفتاری سے نہیں ڈرتے لیکن تھانہ ایس ایچ او غائب ہو گیا ہے۔

ن لیگی رہنما نے کہا تھا کہ جس نے شخص نے غداری کا مقدمہ درج کرایا ہے اس کا تعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نہیں بلکہ عمران خان نے غیر آئینی کام کیا ہے، نواز شریف نے 3 بار سلوٹ کر کے کہا تھا کہ فوج کے ہر جوان کو سلام پیش کرتے ہیں۔

اس موقع پر ن لیگی رہنما عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ مقدمہ کا مدعی گھر سے غائب ہے۔ مقدمے میں 43 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ فیصل واؤڈا لوگوں سے کہہ رہے ہیں میرا کیس واپس لے لیں لیکن ہم انصاف لینے آئے ہیں اور ہم مقابلہ کریں گے۔

 


متعلقہ خبریں