سندھ کے 2 جزائر سے متعلق صدرارتی آرڈیننس عدالت میں چیلنج

سندھ کے 2 جزائر سے متعلق صدرارتی آرڈیننس عدالت میں چیلنج

فائل فوٹو


کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں صوبے کے 2 جزائر سے متعلق صدرارتی آرڈیننس کو چیلنج کر دیا گیا۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں دائر کردہ درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت دیگر کو 23 اکتوبر تک کے لیے نوٹسز جاری کر دیے گئے۔

ایڈووکیٹ شہاب اوستو نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ صدارتی آرڈیننس غیر آئینی اور غیرقانونی ہے۔

گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ میں جزیروں کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس کی منسوخی کے لیے قرارداد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی تھی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان کے پانیوں اور حدود میں جزیروں کی ترقی اور منیجمنٹ کے لیے جاری صدارتی آرڈیننس نامنظور کیا جائے۔

رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کی طرف سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائی گئی قرارداد پر 7 دیگر پی پی پی اراکین کے دستخط تھے۔

یاد رہے کہ صدراتی آرڈیننس 31 اگست کو جاری اور 2 ستمبر کو گزٹ آف پاکستان میں نوٹیفائی کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی نے جزیروں سے متلعق آرڈیننس کی منسوخی کیلئے قرارداد قومی اسمبلی میں جمع کروادی

سندھ کی حدود میں جزائر کی ملکیت کا تنازع طول پکڑ گیا ہے اور صوبائی حکومت نے جولائی میں وفاقی حکومت کو لکھا گیا خط بھی واپس لے لیا۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت ملک کی ساحلی پٹی (سندھ اور بلوچستان) پر موجود تمام غیر آباد جزائر کو آباد کرنا چاہتی ہے تاکہ نہ صرف سرمایہ کاری ملک میں آسکے بلکہ مقامی لوگ بھی خوش حال ہوں۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں