جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل، اومنی گروپ کے سربراہ سمیت دیگر پر فرد جرم عائد

اومنی گروپ کے انور مجید، عبدالغنی سمیت دیگر پر فرد جرم عائد

فوٹو: فائل


اسلام آباد: احتساب عدالت نے اومنی گروپ کے خواجہ انور مجید اور عبدالغنی سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل اور پنک ریزیڈنسی ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی۔ انور مجید اور عبدالغنی مجید سمت تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔

احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر 3 گواہان کو طلب کرتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں اومنی گروپ کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) تحقیقات کیس کی سماعت ہوئی۔ اومنی گروپ کے انور مجید کے وکیل نے ایف آئی اے کے خلاف درخواست واپس لے لی جس پر سندھ ہائی کورٹ نے درخواست خارج کر دی۔

ایف آئی اے حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ میگا منی لانڈرنگ کیس ایف آئی اے نے شروع کیا تھا جو اب نیب کو منتقل ہو چکا ہے۔

اومنی گروپ کے انور مجید نے عدالت سے درخواست کی کہ ایف آئی اے کو ہراساں کرنے اور انتقامی کارروائی سے روکا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کے 2 جزائر سے متعلق صدرارتی آرڈیننس عدالت میں چیلنج

واضح رہے کہ سال 2015 کے جعلی اکاؤنٹس اور فرضی لین دین کے مقدمے کے حوالے سے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری، ان کی بہن فریال تالپور اور بڑے بڑے کاروباری شراکت داروں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ایف آئی اے نے ابتدائی طور پر معروف بینکر حسین لوائی کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد گزشتہ اگست میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں ہی اومنی گروپ کے چیئرمین انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں