خیبرپختونخوا: اسکولز میں بچوں کو پروٹوکول کیلیے لائن میں کھڑا کرنے پر پابندی


اسلام آباد: وزیر تعلیم خیبر پختونخوا شہرام ترکئی نے کہا ہے کہ اسکولز میں بچوں  کو پروٹول کے لیے لائن میں کھڑا نہیں کیاجائے گا، بچوں کو اسکول میں تعلیم کے لیے بھیجا جاتا ہے پروٹوکول کے لیے نہیں۔  

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو احساس دلانا چاہیے کہ سب آپ  کےلیے ہیں آپ سب کے لیے نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کابینہ: اسکول بیگز کے وزن سے متعلق مجوزہ قانون منظور

میزبان شفا یوسفزئی اور اویس منگل والا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کابینہ نے اسکول بیگز کے وزن کا قانون منظور کیا اور اب اس قانون کو اسمبلی سے بھی پاس کیا جائے گا۔

شہرام ترکئی کا کہنا تھا کہ ہم نے اسکولز بیگز کے وزن کے تعین کے لیے غیرملکی تنظیم سے مدد لی، اسکولز بیگز کم وزن  سے متعلق  فیصلہ سب کے لیے اچھا ہے کیونکہ وزنی اسکول بیگز طلبہ اور والدین دونوں کے لیے مسئلہ تھے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ اسکول بیگز وزن کا قانون سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں پر لاگو ہوگا، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف جرمانہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون طلبا کی صحت کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا، بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

گزشتہ روز خیبر پختونخوا کابینہ نے اسکول بیگز کے وزن سے متعلق مجوزہ قانون کا ڈرافٹ منظور کیا۔

مجوزہ قانون میں نرسری کے بچوں کے اسکول بیگز کا وزن ڈیڑھ کلوگرام رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ پہلی کلاس کے اسکول بیگز کا وزن 2 اعشاریہ 4 کلوگرام رکھنے کی تجویز دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں ’ بستہ اٹھاؤ اسکول جاؤ‘ مہم شروع

مجوزہ قانون کے ڈرافٹ میں دوسری سے پانچویں جماعت کے اسکول بیگز کا وزن اڑھائی سے 5 اعشاریہ 3 کلوگرام تک  رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ چھٹی سے دسویں جماعت تک اسکول بیگز کا وزن 5 اعشاریہ 4 سے ساڑھے 6 کلوگرام تک  رکھنے کی تجویز ہے۔

اسی طرح گیارہویں اور بارہویں جماعت کے اسکول بیگز کا وزن 7 کلوگرام رکھنے کی تجویز ہے۔


متعلقہ خبریں