اسمگلنگ میں ملوث سندھ پولیس کے 13اہلکار برطرف


کراچی:  آئی جی سندھ نے اسمگلنگ میں ملوث13 پولیس اہلکاروں کوبرطرف کردیا ہے۔

اینٹی اسمگلنگ اسٹیئرنگ کمیٹی نے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی تھی۔ برطرف کیے گئے اہلکاروں میں حبیب اللہ، ارشاد علی، غلام اصغر، سکندرچانڈیو، عبدالعزیز، فضل محمد، مولابخش، پیارعلی چانڈیو، ضمیرجمالی، نظیراحمد اور الطاف چانڈیو بھی شامل ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی حیدرآباد ریجن نے پولیس اہل کاروں کو 7 ستمبر 2020 کو بحال کیا تھ لیکن آئی جی سندھ مشتاق مہر نے بحالی کے احکامات منسوخ کر دئیے ہیں۔ آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس افسروں اور اہل کاروں پر سنگین الزامات ہیں۔

رہنما پیپلزپارٹی مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ہم سندھ کے ہر ادارے میں بہتری لائے ہیں۔ گزشتہ روز بھی مشکوک پولیس مقابلے کی وجہ سے5 اہلکاروں پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ واردات کے وقت شہریوں نے اپنا پرس اور دیگر  سامان  جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا۔

ڈاکؤوں کے فرار ہوجانے پر شہری جھاڑیوں میں اپنا پرس اور سامان ڈھونڈ رہے تھے اور جائے وقوعہ پر پہنچنے والی پولیس پارٹی کے دو اہلکاروں نے گولیاں چلائیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ قتل کی دفعہ  کے تحت درج کیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران مقابلے میں شکوک پائے گئے ہیں اور اہلکاروں کو اہل خانہ کے بیان کے بعد حراست میں لیا گیا۔


متعلقہ خبریں