بغاوت کا مقدمہ: کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی عبوری ضمانت منظور


گوجرانوالہ: گوجرانوالہ کی مقامی عدالت نے بغاوت کے مقدمے میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی عبوری ضمانت منظور کرلی ہے۔ گوجرانوالہ کی مقامی عدالت نے ن لیگی رہنما کو 21 اکتوبر تک عبوری ضمانت  دے دی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر گوجرانوالہ سیشن کورٹ میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ارشد محمود نے ملزم کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

عدالتی میں پیشی کے دوران سابق وزیر قانون محمود بشیر ورک اور پی ایم ایل ن یوتھ ونگ کے صدر شعیب بٹ بھی کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے ہمراہ موجود تھے۔

دوسری جانب لاہور پولیس نے سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف سمیت دیگر لیگی رہنماؤں کے خلاف غداری کے مقدمات کی تفتیش کے لیے جوائنٹ انوسیٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی کے حکم پر چار افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کی نواز شریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش

ہم نیوز کے مطابق جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار ہوں گے جب کہ دیگر اراکین میں ڈی ایس  پی محمد غیاث، انسپکٹر طارق الیاس کیانی اور انچارج انویسٹی گیشن شاہدرہ شبیر اعوان شامل ہیں۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو شامل تفتیش بھی کیا جائے گا، ن لیگی رہنماؤں  کے خلاف بغاوت کے مقدمہ میں تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔

چند روز قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر نے کہا تھا کہ ہمیں بغاوت کے مقدمے میں گرفتار کریں یا پھر مقدمہ خارج کریں۔

سابق وزیر اعظم کے خلاف غداری کے مقدمے میں نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر اور دیگر گرفتاری دینے تھانے پہنچ گئے تھے تاہم تھانہ ایس ایچ او موجود نہیں تھے۔

تھانہ شاہدرہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمد زبیر نے  کہا تھا کہ ہم پر غداری کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے ٹی وی شو میں بھی ہم پر الزامات لگائے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم تھانہ ایس ایچ او کو قصور وار نہیں ٹھہرا رہے بلکہ وزیر اعظم ذمہ دار ہیں۔ ہم گرفتاری دینے کے لیے تیار ہیں اور گرفتاری سے نہیں ڈرتے لیکن تھانہ ایس ایچ او غائب ہو گیا ہے


متعلقہ خبریں