افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا: طالبان کا ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم


طالبان نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ دوحہ معاہدے پر عمل درآمد کی جانب مثبت قدم ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کرسمس تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد بہت تھوڑی رہ جانی چاہیے ۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکہ کے مشیر قومی سلامتی رابرٹ براؤن نے اعلان کیا تھا کہ افغانستان میں آئندہ سال تک امریکی فوجیوں کی تعداد کم کر کے 2 ہزار 500 کر دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگلے سال دسمبر تک 4 ہزار امریکی فوجی افغانستان میں موجود رہیں گے جنہیں بدستور کم کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا چاہتے ہیں تاہم ابھی کوئی تاریخ طے نہیں کی۔

امریکی صدر نے کہا تھا کہ 19 سال سے ہم افغانستان میں موجود ہیں اور امریکی فوج افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کر رہی ہے تاہم اب ہم جب چاہیں گے افغانستان سے نکل جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کا ’’کورونا امدادی بل‘‘ پر مذاکرات ختم کرنے کا اعلان

طالبان امریکہ امن معاہدے میں طے پایا تھا کہ امریکہ پہلے مرحلے میں ساڑھے چار ہزار فوجی افغانستان سے نکالے گا اور ساڑھے 8 ہزار فوجیوں کا انخلا معاہدے پر مرحلہ وار عملدرآمد سے مشروط ہے۔

واضح رہے کہ افغان طالبان سے طے کے گئے معاہدے میں امریکہ نے 2021 کے وسط تک تمام فوجی افغانستان سے نکالنے کا وعدہ کیا تھا۔


متعلقہ خبریں