آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا

آرمینا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق

ماسکو: آرمینیا اور آذربائیجان نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا جس پر آج سے عملدرآمد ہو گا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان سیز فائر معاہدے پر آج سے عمل ہو گا۔ اس موقع پر روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ سیز فائر معاہدے میں قیدیوں کا تبادلہ بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ روسی وزیر خارجہ کا بیان آذربائیجان اور آرمینیا میں 10 گھنٹے کے طویل مذاکرات بعد سامنے آیا۔

دونوں ممالک کے درمیان 27 ستمبر سے شروع ہونے والی اس کشیدگی کے باعث 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کی مذاکرات کے لیے ماسکو میں پہلی باضابطہ ملاقات ہوئی تھی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے روسی صدر کی دعوت پر مذاکرات کیے تھے تاہم مذاکرات کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی نہیں ہو سکی تھی۔

آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا تھا کہ آرمینیا کو تنازعہ کے پرامن حل کے لیے آخری موقع دے رہے ہیں اور ہم ہر حال میں اپنی زمینوں کو واپس لیں گے۔

یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع پر جھڑپیں جاری تھیں جس میں بھاری اسلحے کا استعمال کیا جا رہا تھا جس کی وجہ سے دونوں جانب ہی جانی نقصان ہوا۔ اقوام متحدہ نے بھی دونوں ممالک سے جنگ بندی کی اپیل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج آرمینیا کے خلاف جنگ میں شریک نہیں، دفترخارجہ

خبر رساں اداروں کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان سرحدی تنازع پر جھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں جس کے بعد بھاری اسلحے کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

آذربائیجان کے صدر نے کہا تھا کہ آذربائیجان نے اپنی زمینوں کی واپسی کے لیے 30 سال انتظار کیا ہے۔ نوگورنو کاراباخ  آذربائیجان کا علاقہ ہے اور ہم اپنا علاقہ واپس لے کر ہی رہیں گے اور آرمینین فوج کی واپسی تک کارروائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔


متعلقہ خبریں