نواز شریف بیمار ہوتے تو 9 ماہ میں کسی دن تو اسپتال جاتے، یاسمین راشد


لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کی طبیعت اگر ٹھیک نہ ہوتی تو وہ 9 ماہ میں کسی دن تو اسپتال جاتے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ نواز شریف اسپتال داخل نہیں ہوئے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ٹھیک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: احتساب عدالت کے باہر نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا نوٹس آویزاں

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ نواز شریف جب ہمارے پاس آئے تھے تو ان کا پلیٹ لیٹس کاوَنٹ بہت کم تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے نواز شریف کا جو علاج کیا اس کے نتائج سامنے آنے میں 8 ہفتے لگتے ہیں،جب وہ لندن پہنچے تو ان کی طبیعت میں بہت بہتری آچکی تھی۔

وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے اپنے دل کا علاج کروانا تھا وہ انہوں نے نہیں کروایا۔

چند روز قبل ہم نیوز کے پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان ثمر عباس سے گفتگو ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس میری نگرانی میں بنی ہیں اور بالکل درست ہیں۔ وزرا کو غیر ذمہ دارانہ بیانات نہیں دینے چاہئیں۔

یاسمین راشد نے نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کے معاملے پر خود کو انکوائری کے لئے پیش کر دیا۔ وزیر صحت پنجاب نے کہا کسی بھی انکوائری کے لئے تیار ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ڈاکٹر کی رپورٹ غلط ہوسکتی ہے 10 رکنی میٖڈیکل بورڈ غلط نہیں ہوسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف ہشاش بشاش نظر آرہے ہیں انہوں نے مجھ سمیت پوری قوم کو دھوکا دیا اور وعدہ خلافی کی۔ اگر کورونا کی وجہ سے علاج نہیں ہورہا تو وطن واپس آئیں حالات ٹھیک ہوئے تو پھر ملک سے باہر بھیج دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:نوازشریف کی رپورٹ دینےوالے میڈیکل بورڈ سےانکوائری ہونی چاہیئے

خیال رہے کہ وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا تھا کہ  جن لوگوں نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ دی ان سب سے انکوائری ہونی چاہیئے۔


متعلقہ خبریں