کراچی: آٹا ایک ہفتے میں 10 روپے کلو تک مہنگا

پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کا کل سے ہڑتال کا اعلان

کراچی: ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی مہنگائی عروج پر ہے۔ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں انتظامیہ کے کنٹرول سے باہر ہیں اور گندم کی قلت کے باعث آٹا ایک ہفتے میں 10 روپے کلو تک مہنگا ہو گیا ہے۔

کراچی میں ایک ہفتے کے دوارن سب سے مہنگی ہونے والی شے آٹا ہے جس کی قیمت اب 71 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔ ایک ہفتے میں آٹے کی قیمت 10روپے فی کلو بڑھ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اب اس حکومت کے مہنگائی کے اعلانات آخری ہوں گے، مریم اورنگزیب

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آٹے کے کاروبار سے منسلک عبدالوہاب کا کہنا تھا کہ روزانہ مل سے نیا ریٹ جاری کیا جا رہا ہے۔ ایک ہفتے میں بوری کی قیمت 5 سو روپے تک بڑھ گئی ہے۔

شہر قائد کے یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹے کی قیمت 400 روپے کلو ہے۔ شہر میں چینی کی فی کلو قیمت 96 روپے جبکہ یوٹیلٹی اسٹور پر قیمت 68 روپے فی کلو ہے۔

ٹماٹر کی مقامی فصل ختم ہو گئی اور قیمت 150 روپےکلو ہو گئی ہے۔ گوببی 60 روپے فی کلو۔ لوکی 40 روپے فی کلو،  بھنڈی 80 روپے فی کلو کی قیمت پر فروخت ہو رہی ہے۔

اروی  80روپے فی کلو، آلو اور پیاز40 سے 50روپے فی کلو، ادرک لہسن کی قیمت 720 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے اشیائے خورونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا نوٹس لے لیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ آئندہ ہفتے اشیائے خورونوش کی قیمت کم کرنے کے لیے تمام ریاستی وسائل بروئے کار لائیں گے جبکہ قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کا تعین کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے عوام کو بےروزگاری اور مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیا، سراج الحق

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں اضافے سے پاکستان پر اثرات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ ہمیں تعین کرنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی یا رسد کی کمی تو نہیں ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آئندہ ہفتے حکمت عملی کے تحت ایکشن لیتے ہوئے قیمتوں کو کم کریں گے۔

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے موٹروے ریسٹ ایریاز میں اشیا کی زائد قیمتوں پر شہریوں کی شکایات کا بھی نوٹس لیا ہے۔


متعلقہ خبریں