ضروری ہے پاکستان میں قدرتی خوبصورتی کا تحفظ  کیا جائے، برطانوی ہائی کمشنر

پشاور حملے پر دل غمزدہ ہے، برطانوی ہائی کمشنر

اسلام آباد: پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا ہے کہ پاکستان میں مزید سیاح آئیں گے، ضروری ہے کہ پاکستان میں قدرتی خوبصورتی کا تحفظ  کیا جائے۔

پاکستان کی قدرتی خوبصورتی سے متعلق سوشل میڈیا پر اپ لوڈ  کی گئی ویڈیو پیغام میں کرسچن ٹرنر نے کہا کہ برطانوی ایئرلائنز نے پاکستان میں فلائٹس شروع کیں۔ پاکستان میں سیکیورٹی بہتر ہونے پر ٹریول ایڈوائزری بہتر کی۔

برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے قدرتی حسن اور مہمان نوازی سے متاثر ہیں۔ برطانیہ پاکستان میں مضبوط سیاحت کا فروغ چاہتا ہے۔سیاحت سے مقامی آبادی کے حالات میں بہتری ہورہی ہے۔

کرسچن ٹرنر کا کہنا ہے کہ خوشی ہے کہ پاکستانی خوبصورتی کی دنیا تعریف کررہی ہے۔ خوشی ہے کہ پاکستان میں سیاحت فروغ پارہی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے شمالی علاقہ جات کا دورہ کیا تھا۔ ویڈیو پیغام میں اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ  یہ میرا شمالی علاقہ جات کا پہلا دورہ ہے، یہاں کے پہاڑ اور مناظر بہت خوبصورت ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے افغانستان امن عمل میں زبر دست لیڈرشپ دکھائی، برطانوی ہائی کمشنر

ان کا کہنا تھا کہ شمالی علاقہ جات کی خوبصورتی دنیا بھر میں مشہور ہے تاہم موسم کی تبدیلی کا شمالی علاقہ جات ہر بھی اثر ہو رہا ہے۔

کرسچن ٹرنر نے کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی ہم سب کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے، پاکستان میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ گلیشئر ہیں جو پاکستان کی 50 فیصد پانی کی ضرورت پوری کرتے ہیں۔

برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، گزشتہ 5 برسوں میں گلشیئر لیکس کی تعداد 30 سے بڑھ کر 150 تک پہنچ چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ امداد کے زریعہ شمالی علاقہ جات میں موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نبٹنے کے لئے کام کر رہا ہے۔


متعلقہ خبریں