مخصوص اینٹوں سے تعمیر90سال پرانی مسجد

اینٹیں بنانے میں سوم، ریت اور چونے کا استمعال کیا گیا ہے

فوٹو: ہم نیوز


پشاورکے نواحی علاقے بہادر کلی 90 سال پرانی ایک مسجد ایسی بھی ہے جس کو مخصوص اینٹوں سے تعمیر کیا گیا ہے۔

گاؤں بہادرکلی کے عین وسط میں خوبصورت جامعہ مسجد حضرت صاحب واقع ہے۔ اس مسجد تاریخ سو برس پر محیط ہے۔

مسجد کی تعمیرمیں مخصوص اینٹوں کا استعمال کیا گیا ہے جو اسے منفرد بناتی ہے۔ اینٹیں بنانے میں سوم، ریت اور چونے کا استمعال کیا گیا ہے۔

امام مسجد نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ1928 میں مسجد پر کام شروع کیا گیا تھا جو 12 سال کے طویل عرصے میں مکمل ہوا۔

مسجد کی بنیادیں زمین کے اندر دس فٹ سے بھی زیادہ گہرائی پر رکھی گئی ہیں۔ مقامی افراد کے مطابق مسجد کی بنیاد حضرت خواجہ محمد عبدالرحمان المعروف بہادر کلی شریف نے رکھی۔

خواجہ عبدالرحمان کے مزار سمیت گیارہ افراد کی قبریں بھی مسجد کے احاطے میں موجود ہے۔

مسجد کے وسط میں نمازیوں کے وضو کے لئے واقع اس زمانے کا کنواں آج بھی موجود ہے۔ مسجد میں تالاب کا دل چھو لینا والا منظر مسجد کی خوبصورتی میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔۔

حکومتی عدم توجہ اور گردش ایام کا شکار ہوتی مسجد کی دیواروں میں اب جگہ جگہ دراڑیں پڑنے لگی ہیں۔

ماضی میں چار مناروں پر مشتمل اس تاریخی مسجد کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اب دو مناریں رہ گئی ہیں۔

خدشہ ظاہر کیا جارہا ہیں کہ اگر وقت پر اس تاریخی ورثے کی حفاظت کو یقینی نہ بنایا گیا تو تاریخ کا یہ ورق مٹ سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں